ہدف شدہ اِستفادہ کنندگان کیلئے روزگار کے دیرپا مواقع فراہم کرنے اور عام لوگوں میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کرنے پر زور
جموں/وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں جموں و کشمیر درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات (جے کے ایس سی ایس ٹی بی سی) ترقیاتی کارپوریشن کی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔دورانِ میٹنگ وزیر موصوفہ نے مالی اِمداد، سکل ڈیولپمنٹ اور کاروباری مواقع تک رَسائی کو یقینی بنا کر پسماندہ طبقوں کی ترقی میں کارپوریشن کے رول کو اُجاگر کیا۔ اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ کارپوریشن کے ذریعے چلائی جانے والی مختلف سکیموں کو مناسب اور مؤثر طریقے سے عملایا جائے تاکہ مطلوبہ فوائد مقررہ سامعین تک پہنچ سکیں۔اُنہوں نے متعلقہ کمیونٹیوںمیں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کرنے پر زور دیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان سکیموں سے فائدہ اُٹھا سکیں۔ اُنہوںنے اَفسروں سے کہا کہ بیداری کیمپوں کا اِنعقاد کریں اور میڈیا بالخصوص ریڈیو اور ٹی وی جیسے روایتی میڈیا کا اِستعمال کریں تاکہ اِن طبقوںکے لوگوںمیں بیداری پیدا کی جاسکے۔وزیرموصوفہ نے کارپوریشن کی اِنتظامیہ پر زور دیا کہ وہ سکولوں اور کالجوں کے ساتھ ساتھ سکل ڈیولپمنٹ اِنسٹی چیوٹ کے ساتھ تعاون کریں ۔سکینہ اِیتو نے قرض کی تقسیم کے طریقہ کار ، خود روزگار سکیموں اور دیگر جاری فلاحی سکیموں کا جائزہ لیتے ہوئے اَفسران پر زور دیا کہ وہ ان سکیموں کوعملاتے وقت شفافیت اور کارکردگی کو برقرار رکھیں۔ اُنہوں نے کارپوریشن کی اِنتظامیہ سے کہا کہ وہ عمل کو آسا ن کریں، مالیاتی اداروں کے ساتھ کوآرڈی نیشن کو مضبوط بنائیں اور اہداف سے مستفید ہونے والوں کے لئے دیرپا روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اقدامات متعارف کریں۔وزیر موصوف نے کارپوریشن سے مختلف سکیموں کے تحت درخواستوں کی پروسسنگ کے لئے سنگل وِنڈو سسٹم عملانے کے لئے بھی کہا تاکہ لوگوں کواِستفادہ کنندگان کسی بھی سکیم کے لئے درخواست دیتے وقت کسی بھی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔دریں اثنا،اُنہوںنے جموں و کشمیر وومن ڈیولپمنٹ کارپوریشن (جے کے ڈبلیو ڈی سی) کی کارکردگی اور کام کاج کا بھی جائزہ لیا۔جائزہ کے دوران سکینہ اِیتو نے کارپوریشن کی جاری سکیموں کا جائزہ لیا جس میں خواتین کے لئے ذریعہ معاش پیدا کرنے کی سکیمیں بھی شامل ہیں۔اُنہوں نے اَفسروں سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو سکل ڈیولپمنٹ، اَنٹرپرینیورشپ اور مالی خود مختاری کے مواقع فراہم کرکے ان کی ترقی میں ڈبلیو ڈی سی کے کلیدی رول پر زور دیا۔ اُنہوںنے کہا،’’ڈبلیو ڈِی سی صنفی مساوات کو یقینی بنانے اور خواتین کو معاشرے میں بامعنی رول اَدا کرنے کے لئے بااِختیار بنانے کے ہمارے مشن میں ایک اہم ذریعہ ہے۔
وزیر موصوفہ نے سکیموں کی مؤثر عمل آوری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ سکیمیں نچلی سطح تک پہنچیں اور ٹھوس فوائد فراہم کریں۔ اُنہوں نے کہا، ’’ڈبلیو ڈِی سی کو تبدیلی کے لئے ایک محرک ہونا چاہیے جو خواتین کو رکاوٹوں کو دور کرنے اور دیرپا معاش بنانے کے قابل بنائے۔‘‘
اُنہوںنے افسران پر زور دیا کہ وہ قرضوں کی وصولی میں شفافیت کو برقرار رکھیں۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث ریکوری ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کریں۔
سکینہ اِیتونے دونوں کارپوریشنوں کے افسران پر زور دیا کہ وہ مستفیدین کے ساتھ مستقل بنیادوں پر بات چیت کے کیمپ منعقد کریں تاکہ ان سکیموں کی عمل آوری کے بارے میں اُن سے رائے حاصل کی جا سکے۔
میٹنگ میںکمشنر سیکرٹری محکمہ سماجی بہبود سنجیو ورما ،سیکرٹری قبائلی امور محکمہ پرسنا راما سوامی، سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و نگرانی طلعت پرویز روحیلہ، منیجنگ ڈائریکٹرڈبلیو ڈِی سی ،منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ایس سی ایس ٹی بی سی ڈیولپمنٹ کارپوریشن، سیکرٹری ایڈوائزری بورڈبرائے ڈیولپمنٹ پہاڑی سپیکنگ، نیشنل مینارٹیز دیولپمنٹ اینڈ فائنانس کارپوریشن ( این ایم ڈِی ایف سی ) کے نمائندے ، نیشنل شیڈول کاسٹ فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ایف ڈی سی)، نیشنل سینی ٹیشن ملازمین فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی)، نیشنل بیک ورڈ کلاسز فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این بی سی ایف ڈی سی)، محکمہ خزانہ اور دیگر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔