آئی آئی سی ٹی میں جموں کشمیر کی پہلی این اے بی ایل ٹیسٹنگ لیب کی منظوری کی تجدید
سری نگر/نیشنل ایکریڈی ٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن ( این اے بی ایل ) نے کشمیر کے عالمی شہرت یافتہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات کو ایک بڑا فروغ دیتے ہوئے اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) سری نگر میں قائم کارپٹ ٹیسٹنگ لیب کی ایکریڈی ٹیشن کی تجدید کی ہے۔جموں و کشمیر کی پہلی تسلیم شدہ ٹیکسٹائل لیب آئی آئی سی ٹی ٹیسٹنگ لیب نے نامزد ماہرین کی سفارشات کی بنیاد پر این اے بی ایل کے رہنما خطوط کے مطابق کوالٹی مینجمنٹ سسٹم کے مطابق تجدید کے لئے تمام ضروری رسمی کارروائیوں کو پورا کیا ہے۔ڈائریکٹر آی آئی سی ٹی زبیر احمد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس ایکریڈی ٹیشن سے ٹیسٹنگ کی سہولیت کو تقویت ملی ہے جس میں کشمیر کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی جی آئی ٹیگنگ اور کلاؤڈ بیسڈ کیو آر کوڈ میکانزم کے ذریعے لیبلنگ شامل ہے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ این اے بی ایل ماہرین نے گزشتہ برس 9 اور 10 ؍نومبر 2023 ء کو ٹیسٹنگ لیبارٹری کا ٹیکنیکل آڈِٹ اور آن سائٹ نگرانی مکمل کرنے کے بعد منظوری نمبر 12654 کے تحت تجدید کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آئی آئی سی ٹی لیب 2022 ء میں قائم ہوئی تھی،اِس کے بعد اِس آئی آئی سی ٹی لیب نے اَب تک تقریباً 16,000 قالینوں کی جانچ اور تصدیق کی ہے جس سے بیرون ملک ان کی برآمدی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا’’ہم قالین کے کاروبار سے وابستہ تمام اَفراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جی آئی ٹیسٹنگ اور لیبلنگ کے لئے ہماری لیب سے رجوع کریںجس سے فروخت میں اِضافہ ہوگا اور جعلی مصنوعات سے پیدا ہونے والے سخت چیلنجوں کے باوجود خریداروں میں اعتماد پیدا ہوگا۔‘‘ڈائریکٹر موصوف نے کہا کہ آئی آئی سی ٹی کی ٹیسٹنگ لیب جموں و کشمیر کی پہلی ٹیسٹنگ لیب بن گئی ہے جسے آئی ایس او / آئی ای سی معیارات کے مطابق 2023 ء میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں این اے بی ایل کی منظوری دی گئی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا،’’اس ایکریڈی ٹیشن کی تجدید سے نہ صرف ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں بلکہ دیگر نان جی آئی ٹیکسٹائل مصنوعات کی بھی آئی ایس او معیارات کے مطابق جانچ اور کوالٹی سرٹیفکیشن میں مدد ملے گی۔‘‘