سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ایڈوکیٹ شوکت احمد میر کا کہنا ہے کہ پارٹی جموںوکشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کیلئے اپنی جدوجہد ہر سطح پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ کی واپسی سے ہی یہاں کے عوام میں اعتماد اور بھروسہ قائم کیا جاسکتا ہے اور اسی صورت میں لوگوں کو درپیش مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدرِ صوبہ کشمیر ایڈوکیٹ شوکت میر نے پارٹی ممبران سے خطاب کےدوران کیا۔
شوکت میر نے کہا کہ عمر عبداللہ کی حکومت روز اول سے ہی عوامی راحت کے کاموں میں مصروف ہے لیکن ریاستی درجہ کی واپسی کے بعد ہی موثر طریقے سے یہاں تعمیر و ترقی اور لوگوں کو درپیش مصائب و مشکلات کو دور کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بلکہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے بھی جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ کی واپسی کا وعدہ کیا ہے اور اس وعدہ کو فوری طور پر عملی جامعہ پہنایا جانا چاہئے تاکہ لوگوں کو حقیقی معنوں میں راحت پہنچائی جاسکے.
شوکت میر نے کہاکہ لوگوں کو عوامی حکومت سے کافی اُمیدیں وابستہ ہیں لیکن سب کچھ راتوں رات نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ گذشتہ10سال خصوصاً 2018کے بعد جموں وکشمیر کے ہر ایک شعبے کو تنزلی کا شکار بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ10سال بدحکمرانی کے غلط فیصلوں اور اقدامات کو ٹھیک کرنے کیلئے وقت درکار ہے ،جیسا کہ کل ہی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم اس وقت تعمیرو ترقی اور خوشحالی کی مسائل کا حل فوری طور پر نہیں ہوسکتا ہے لیکن ہم اس کیلئے ابھی بنیاد ڈال رہے ہیں ، جس کے ثمرات مستقبل میں دیکھنے کو ملیں گے۔
