جموں:جموں صوبے کے پونچھ ، راجوری ، ادھم پور ، کٹھوعہ ، ڈوڈہ اور کشتواڑ کے تین درجن علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سراغ رساں کتوں اور ڈرون کیمروں کے ذریعے جنگلی علاقوں پر نگرانی کا عمل تیز کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جموں صوبے کے پونچھ، راجوری ، ادھم پور ، کٹھوعہ ، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک متعدد جنگلیعلاقوں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ہے۔
ذرائع کے مطابق فوج، بی ایس ایف ، سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس کی ٹیموں نے مشترکہ طورپر تلاشی آپریشن لانچ کیا ہے۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب پونچھ کے گرسی علاقے میں دو ملی ٹینٹوں کو دیکھا گیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے وسیع پیمانے پر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کو تلاش کرنے کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کارلایا جارہا ہے۔دفاعی ذرائع نے لائن آف کنٹرول کے متصل تین درجن کے قریب علاقوں میں بیک وقت ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ فی الحال جنگلی علاقوں کی اور جانے سے گریز کریں۔انہوں نے کہاکہ مقامی لوگوں نے اطلاع دی ہے کہ پونچھ کے گرسی علاقے میں دو مشتبہ افراد کو دیکھا گیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ آپریشن کے دوران فی الحال کوئی مشکوک شئے یا ملی ٹینٹوں کے ساتھ آمنا سامنا ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک آپریشن جاری تھااس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
