ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
26.4 C
Srinagar

7 ہزار زبانیں معدومیت کے دہانے پر ہیں: ٹم کرٹس

سات ہزار زبانیں معدومیت کے دہانے پر ہیں: ٹم کرٹس

نئی دہلی: یونیسکو کے علاقائی دفتر (جنوبی ایشیا) کے ڈائریکٹر ٹم کرٹس نے کہا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سات ہزار سے زیادہ زبانیں خطرے میں ہیں، جن میں سے مقامی زبانیں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔

اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس ( آئی جی سی اے ) کے کالاندھی ڈویژن نے جمعہ یعنی 21 فروری سے شروع ہونے والے دو روزہ بین الاقوامی مادری زبان کے دن کی تقریب کا اہتمام کیا ہے۔ یہ مادری زبانوں کے عالمی دن کا سلور جوبلی سال ہے اور اس سال کا تھیم ہے ‘پائیدار ترقی کے لیے زبانوں کو شمار کریں’۔ اس دوران ایک بہت اہم کتاب ‘انڈین کیلیگرافی: راجیو کمار کے فن کے ذریعے قدیم حکمت کی نقاب کشائی’ کی رونمائی ہوئی۔ اس کے علاوہ ایک انوکھی نمائش ’بھاشکرتی‘ کا بھی اہتمام کیا گیا ، جسے محترمہ آشنا اور محترمہ ریتو ماتھر نے تیار کیا ہے۔

مہمان خصوصی مسٹر کرٹس نے کہا "مادری زبان کا عالمی دن منانا انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ ان زبانوں کا احترام کرتا ہے جو ہمارے خیالات اور الفاظ کو تشکیل دیتی ہیں۔ "مواصلات کے ذرائع سے زیادہ، زبانیں شناخت کی وضاحت کرتی ہیں اور لوگوں کو ان کی تاریخوں اور برادریوں سے جوڑتی ہیں۔”

جنوبی ایشیا کے معروف لسانی منظرنامے پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سات ہزار سے زائد زبانیں خطرے میں ہیں جن میں مقامی زبانیں سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔

اس موقع پر ثقافت کی مرکزی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری للی پانڈے، آئی جی این سی اے کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی، آئی جی این سی اے کے کالانیدھی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین اور ڈین (ایڈمنسٹریشن) پروفیسر۔ رمیش چندر گوڑ اور دیگر معززین موجود تھے۔

ڈاکٹر جوشی نے کہا، "دنیا میں سب سے زیادہ زبانوں اور بولیوں والے ملک ہندوستان میں زبانیں اب معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ ہم تمام زبانوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کر رہے ہیں، جیسا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی جہاں تک ممکن ہو تعلیم میں مادری زبان کے استعمال پر زور دیتی ہے۔

پروفیسر گور نے کہا ‘کسی کی زبان کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمگیریت کے پیش نظر انگریزی میں بات چیت کرنے والوں کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم یہ تشویشناک بات نہیں ہے۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ لوگ اپنی مادری زبان میں بات کرنے سے گریز کررہے ہیں۔

یہاں منعقدہ تین مباحثہ سیشنوں میں سے پہلا سیشن ’میک لینگویجز کاؤنٹ فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ‘ کے موضوع پر تھا جس کی نظامت پروفیسر ڈاکٹر رمیش چندر گوڑ نے کی۔ دوسرے سیشن میں کتاب ‘انڈین کیلیگرافی: راجیو کمار آرٹ کے ذریعے قدیم حکمت کی نقاب کشائی’ پر بحث ہوئی اور تیسرے سیشن میں ‘نئی تعلیمی پالیسی اور ہندوستانی زبانیں’ کے موضوع پر گفتگو ہوئی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img