جموں:نائب صدر جمہوریہ جگدیش دھنکھر نے ہفتے کے روز کہا کہ سال 2019میں دفعہ 370 کی تاریخی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں نیا دور شروع ہوچکا ہے اور اب یہ خطہ شورش زدہ نہیں رہا ہے انہوں نے کہاکہ سال 2024کے دوران زائد از دو کروڑ ملکی اور بین الاقوامی سیاح وارد جموں وکشمیر ہوئے ان باتوں کا اظہار نائب صدر جمہوریہ نے ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ اس دھرتی کے ایک عظیم لیڈر (شاما پرساد مکھرجی) نے ایک ملک ، ایک نشان اور ایک ودھان کا مطالبہ کیا تھا اور یہ خواب آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد پورا ہوگیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے واضح کیا کہ دفعہ 370آئین کا ایک عارضی قانون تھا جس کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اب دفن کیا گیا ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ وہ پہلی بار 1980 کی دہائی کے اوائل میں جموں و کشمیر آئے تھے اور اس دوران انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گلمرگ، سو نمرگ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا تھا۔
ان کے مطابق دوسرا دورہ سال 1989میں کیا لیکن اُس وقت سری نگر کی سڑکوں پر چند لوگ ہی نظر آیا کرتے تھے اور ہر طرف اداسی کا عالم تھا لیکن آج صورتحال میں نمایاں تبدیلی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال جموں وکشمیر میں زائد از دو کروڑ سیاح جموں وکشمیر کے دورے پر آئے اور وہ اس لئے کیونکہ کشمیر میں امن و امان کی فضا واپس لوٹ آئی ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں سال 2024کے لوک سبھا انتخابات میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اب جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے، نیا کشمیر بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لئے بھی پوری طرح سے تیار ہے۔ دو برسوں کے دوران جموں وکشمیر میں 65ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں جو خطے میں مضبوط اقتصادی دلچسپی کا مظہر ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2019کے بعد پہلی مرتبہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری یہاں پر ہو رہی ہے جس میں متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ۔