
پلوامہ کے جناب بلال قاصر
ضلع پلوامہ کے راجپورہ تحصیل سے چند میل کے فاصلے پر ایک خوبصورت اور سیب کے درختوں کے سائے میں ایک دلفریب گاوں”بلو”ہے۔۔اس گاوں کو اللہ تعالیٰ نے بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ان ہی نعمتوں میں ایک خاص نعمت ذکر الہی اور ذکر نبی رحمتﷺ ہے۔۔اس گاوں میں کئی طبقے کے لوگ آباد ہیں۔کئی بڑے بڑے دینی,اصلاحی اور سماجی گھرانے آباد ہیں۔ان خاندانوں میں ایک لون خاندان ہے۔۔اس لون خاندان کو اللہ تعالیٰ نے علم ادب,انسان دوستی,ہمدردی,ملنساری ,محبت اور اخوت سے بھی نوازا ہے۔۔اس خاندان کا چشم و چراغ ندامت کا سرتاج,شیرین لب و لہجہ کے مالک,نرم گفتار کے دلدادہ جناب بلال احمد لون ہے۔جو ادبی دنیا میں بلال قاصر کے نام سے جانے جاتے ہیں
جناب بلال احمد لون قاصر صاحب کی پیدائیش 1984ء میں بلو درگنڈ ضلع پلوامہ میں ہوئی۔محترم قاصر کے والد محترم مرحوم غلام نبی لون صاحب ایک نیک,خوش طبع,ملنسار,ہمدرد اور ایماندار انسان تھے۔اللہ پاک نے قاصر صاحب کی ماں مرحومہ سلیمہ اختر صاحبہ کو بھی خوشی مزاجی,دینداری اور انسانیت عطا کی تھی۔وہ ہمیشہ غریب پرور تھی۔ان کے ہوتے ہوئے کوئی اگر کوئی محتاج یا تنگدس مدد کے لیے آتا تو وہ نیک سیرت خاتون ان کی مدد کرتے تھے۔۔مرحومہ صوم و صلوة کی پابند بھی تھی۔۔وہ ہمیشہ نماز,روزہ,حج,ذکواة اور حلال رزق کی تلقین کرتی تھی۔۔اللہ پاک اس کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس عطا کرے۔اس کی قبر کو منور کردے۔
غرض محترم بلال قاصر صاحب جیسے خوش طبع اور نیک سیرت شخصیت نے دین دار گھرانے میں پرورش پائی۔انہوں نے ایم اے ۔بی ایڈ کیا اور پیشے سے ایک استاد ہے۔۔البتہ باغبانی پر بھی زیادہ توجہ دیتے رہتے ہیں۔۔کیونکہ ضلع کی اکثر آبادی باغبانی پر ہی منحصر ہے۔۔
آج کل کے اس سائنسی اور مادی دور میں بہت کم شعراء ایسے ہیں جو جناب بلال قاصر صاحب جیسا مزاج اور شیرین گفتاری رکھتے ہیں۔۔جن کی شاعری میں اللہ پاک کی وحدانیت کا ذکر ملتا ہے۔جن کی شاعری میں صوفیانہ رنگ بھرا پڑا ہے۔جن کی شاعری میں عشق حقیقی کوٹ کوٹ کے بھری پڑی ہے۔۔جب بلال قاصر صاحب سے گفتگو کرنے کا سنہرا موقعہ ملتا ہے تو دل کو سکون,طراوت حاصل ہوتی ہے۔اللہ پاک نے انہیں نیک اور صالح پیدا فرمایا ہے۔۔شیرین مزاجی,نرم گفتار اور اعلیٰ اخلاق سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حقیقی عاشق رسولﷺ ہے۔۔وہ ایک ایماندار,مخلص,سچے,نڈر,غریب پرور,حلیم,شفیق اور رفیق ,خوش طبع,ملنسار,ہمدرد,انسان دوست,خدا پرست,دیندار اور فانوس,جیسے عظیم کردار کے مالک ہیں۔۔وہ جب مسکراتے ہیں تو ان کے منہ سے جیسے کافور کی عطر کی خوشبو آتی رہتی ہے۔۔ان کے شرارت میں بھی خلوص ہے۔شیرین مزاجی ہے۔۔وہ ہر دل کو اپنے طرف کھینچ لیتے ہیں۔
آپ کو ان کی عظیم شاعری سے تعارف کروانا چاہتا ہوں۔آپ کو خود اس بات ثبوت ملے گا کہ جناب بلال قاصر واقعی عشق حقیقی کے مسافر ہیں۔۔وہ توحید کی تلاش میں ہمیشہ رہتے ہیں۔۔میں نیچے محترم قاصر صاحب کی شاعری کے کچھ نمونے پیش کرنے جارہا ہوں۔۔محترم زیادہ تر اردو میں لکھتے ہیں۔ان کے کلام میں بھی وہی طبعیت پائی جاتی ہے جو محترم خود مزاج رکھتے ہیں۔عام آدمی آسانی سے قاصر صاحب کی شاعر پڑھ کر لطف اٹھا سکتا ہے۔۔اور اس کی تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرےگا۔۔