بدھ, فروری ۱۹, ۲۰۲۵
6.7 C
Srinagar

ٹرمپ کی دوسری اننگ شروع ۔۔۔۔۔۔۔۔

بظاہر دنیا کے سپر پاور امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارتی وقت کے مطابق کل رات دس بجے دوسری مرتبہ امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔اس سے قبل 2016میں انہوں نے صدارتی انتخاب جیت لیا تھا اور اس دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پر کچھ ایسے فیصلے لئے تھے ،جو امریکہ کے لئے بہتر ثابت ہوئے ۔ڈونالڈ ٹرمپ اصل میں ایک تجارتی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔امریکی خاتون اول بننے والی میلانیا ٹرمپ 2016 میں اپنے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلی بار صدر بننے کے بعد لائم لائٹ میں آئیں۔ اب وہ ایک بار پھر وائٹ ہاوس پہنچنے والی ہیں۔شادی سے پہلے میلانیا کا نام میلانیا کنواس تھا جن کو اب دنیا سابق امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے نام سے جانتی ہے۔ان کی پیدائش26 اپریل 1970 کویورپی ملک سلووینیا کے شہر نوو مستو شہر میں ہوئی۔ ان کے والد سیونیچا نامی قصبے میں گاڑیاں بیچتے تھے جب کہ ان کی ماں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں کام کرتی تھیں۔میلانیا کی اسکول کی ساتھی مریانا کہتی ہیں کہ میلانیا کی دلچسپی فیشن میں تھی۔ان کے بقول ”انہیں ڈیزائننگ کرنا پسند تھا۔ وہ پرانے کپڑوں سے نئے کپڑے بناتی تھیں۔“میلانیا کالج میں ڈیزائن کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں، پھر انہوں نے اسے روک کر یورپ میں ماڈلنگ کرنا شروع کر دی تھی۔1990 کی دہائی میں ان کی کامیابی انہیں امریکہ لے آئی۔امریکی صدر دو نلڈ ٹرمپ نے لگ بھگ 14کتابیں تحریر کی ہیں۔

ڈونالڈ ٹرمپ کا صدارتی عہدہ سنبھالنے پر عالمی سطح پر تبصرے ہورہے ہیں اور کہاجارہا ہے کہ ٹرمپ عالمی سطح پر امن و ترقی کو لیکر بہت کچھ کرنے والے ہیں ۔صدارتی عہدہ سنبھالنے سے قبل اسرائل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ہوا جس کی بدولت دونوں ممالک کے عام لوگوں نے راحت و سکون کی سانس لی۔بتایا جارہا ہے کہ دنیا میں جتنے بھی ممالک میں جنگیں چل ر ہی ہیں ،اُن کو بند کرنے میںامریکی صدر دلچسپی لیں گے۔روس ۔یوکرین جنگ اور فلسطین اسرائل جنگ سے نہ صرف عالمی سطح پر تجارتی اداروں کو نقصان ہو رہا ہے بلکہ ان جنگوں سے دنیا دو حصوں میں تقسیم ہو رہی ہے اور اس طرح دنیا تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔جہاں تک جنوبی ایشائی ممالک کا تعلق ہے یہاں بھی امریکہ کا بہت زیادہ اثرو رسوخ پایا جاتا ہے۔ان ممالک میں ہو رہی سیاسی تبدیلیوں پر بھی امریکہ کی گہری نظر ہے اوروہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دوستانہ ماحول قائم کرنے میں بھی اپنا رول اداکر سکتا ہے کیونکہ ان دونوں ممالک کا ہمسایہ ملک چین امریکہ کا حریف مانا جاتا ہے ،جو نہ صرف کثیر الاتعداآبادی والاملک ہے بلکہ ان دو نوں ممالک میں چین کی مداخلت ہمیشہ سے رہی ہے اور اس کو بند کرنے کے لئے امریکہ کوئی نہ کوئی ٹھوس قدم ضرور اُٹھا سکتا ہے۔جہاں تک بھارت کا تعلق ہے وہ امریکہ کے خاص دوستوں میں شمار ہے ۔

جہاں اس ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی اور ڈونالڈ ٹرمپ کی آپسی دوستی کے چرچے عام ہیں، وہیں بھارت امریکہ کے لئے انتہائی اہم تجارتی منڈی ہے۔امریکہ اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لئے بھارت جیسے بڑے آبادی والے ملک کو ہر گز اپنا دشمن نہیں بنا سکتا ہے اور نہ ہی اس ملک کو کمزور بنانے کے لئے درپردہ چلائی جارہی دہشت گردی کو تسلیم کرے گا۔جہاں تک ہمسایہ ملک پاکستان کاتعلق ہے، وہاں بھی سیاسیی تبدیلوںکا قوی امکان ہے۔ٹرمپ نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے بارے میں عوامی سطح پر کہا تھا وہ اُن کے دوست ہیں، جو فی الحال جیل کی چار دیوریوں میں برسوں سے قید ہیں۔دیکھنا یہ کہ امریکہ کے نو منتخب صدر کی ترجیحات کیا رہیں گی؟ اس کے لئے کچھ وقت کا انتظار کرنا ہوگا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img