ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حکومت ہند کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور ارضیاتی سائنس کی وزارت، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت ، محکمہ خلائی اور محکمہ جوہری توانائی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)
وسیع و عریض رقبے پرپھیلے مہا کمبھ میلہ پرجیسے ہی سورج کی شعائیں نمودار ہوتی ہیں ، تقریب کی دلکشی ذہن میں آتی ہے۔ لوگوں کا ایک جم غفیر، جہاں ہر فرد اپنی عقیدت ومحبت کے رنگ سے اس جاذب نظر تصویر کا حصہ بنتا ہے۔ اس حیرت انگیز منظر میں، خاموش ہیرو وہ جدید فضلہ انتظامی ٹیکنالوجیز ہیں جو پس پردہ محنت سے کام کر رہی ہیں۔ ایک عظیم سمفنی میں نظرنہ آنے والے موسیقی کے آلات کی طرح یہ اختراعات اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ صفائی اور حفظان صحت کا ہر نوٹ بالکل مطابقت رکھتا ہو۔
اعلیٰ ٹیکنالوجی والے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس سے لے کر قدرتی صفائی کے تالابوں تک، ہر عنصر ماحول کی پاکیزگی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ روایات اور ٹیکنالوجی کا ہم آہنگ امتزاج نہ صرف مہاکمبھ کی روحانی اہمیت کو محفوظ رکھتا ہے، بلکہ دنیا بھر میں مستقبل کے بڑے اجتماعات کے لیے ایک معیار قائم کرتا ہے۔
تصور کریں کہ ایک ایسا بھیڑ بھاڑ وا لا شہر راتوں رات آباد ہو جاتا ہے، جہاں لاکھوں افراد ایک عظیم روحانی اجتماع کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔یہ ایک 45 روزہ مذہبی تقریب ہے جو تقریباً 40 کروڑ زائرین کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے۔ ہر دن پیدا ہونے والے فضلہ کا انتظام و انصرام ایک زبردست لاجسٹک چیلنج ہے۔ تاہم، حکام اس چیلنج سے ہمت نہیں ہارتے۔ انہوں نے اس مشکل اورتھکن بھرے کام کو حل کرنے کے لیے بھارت کی دو اہم سائنسی اداروں، انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اور بھابھا ایٹامک ریسرچ سینٹر(بی اے آر سی) کی مدد حاصل کی ہے۔
مہاکمبھ میں جمع ہونے والے فضلہ کی مقدار حیران کن ہے:جس میں تقریباً 16 ملین لیٹر فیکل سلیج (بیت الخلا سے نکلنے والا فضلہ) اور 240 ملین لیٹر گرے واٹر ہر دن، اور لاکھوں عقیدت مندوں سے پیدا ہونے والے ٹھوس فضلہ کی بڑی مقدار شامل ہیں ۔ اس کا بندوبست پیچیدہ حل طلب ہے، اور یہاں جدید ٹیکنالوجیز کا کرداراہم ہوجاتا ہے۔ان میں سے ایک ہائیبریڈ گرینیولر سیکوینسنگ بیچ ری ایکٹر(ایچ جی ایس بی آر) ہے، جواسرو-بی اے آر سی کے تعاون سے تیارکیا گیا ہے۔اسے ایک ہائی ٹیک واشنگ مشین کہاجاسکتا ہے، لیکن کپڑے دھونے کی بجائے یہ سیویج کو صاف کرتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی تین پریفیبریکیٹڈ فیکل سلیج ٹریٹمنٹ پلانٹس(ایف ایس ٹی پیز) میں استعمال کی گئی ہے، جو انسانی فضلہ کو مؤثر طریقے سے پروسیس کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ماحول صاف ستھرا اور محفوظ رہے۔
ایک اور جدید تکنیک جییوٹیوب ٹیکنالوجی ہے۔ اسے ایک بڑے ٹی بیگ کی طرح سمجھا جاسکتا ہے جو مائع فضلے کی بڑی مقدار کو جمع کرتا ہے اور اسے صاف کرتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی فضلے کے ذخیرے اور صفائی میں مدد دیتی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ صرف صاف پانی کو ہی ماحول میں واپس چھوڑا جائے۔
بایوریمیڈیشن ایک اور دلچسپ طریقہ ہے جو مہاکمبھ میں استعمال ہو رہا ہے۔ تصور کریں کہ بڑے تالابوں کا ایک سلسلہ ہے، ہر تالاب میں مفید خوردبینی جرثومے موجود ہوں جو آلودگیوں کو توڑ کر پانی کو صاف کرتے ہیں۔ یہ قدرتی اور ماحول دوست طریقہ تقریباً 75 بڑے تالابوں میں جمع کیے گئے گرے واٹرکے لئے بروئے کار لایا جارہاہے پر ، تاکہ پانی کو مؤثر اور محفوظ طریقے سے صاف کیا جا سکے۔
اتر پردیش حکومت نے فضلہ کےبندوبست کے لیے نمایاں عزم کا مظاہرہ کیا ہے، جس کے لیے مہاکمبھ کا کل بجٹ 7,000 کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے۔ اس میں سے 1,600 کروڑ روپے فضلہ اور پانی کے بندوبست کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 316 کروڑ روپے کھلے میں قضائے حاجت سے پاک (او ڈی ایف) انفراسٹرکچر کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں۔ یہ مالی اور بنیادی ڈھانچے کی وابستگی اس بات پر زور دیتی ہے کہ تقریب کے دوران صفائی اور حفظان صحت کی اہمیت کو کس قدر تسلیم کیا جاتا ہے۔
جو ٹیکنالوجیز استعمال کی جا رہی ہیں، وہ کئی اہم ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہ ٹیکنالوجیز دریا کے پانی کی آلودگی کو روکنے، فضلہ اور سیویج سے صحت کے ممکنہ خطرات کو کم کرنے اور بڑے اجتماع کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ فضلہ کےبندوبست کے لیے عملی طریقہ کار میں دستی طور پر کام کرنے کو کم سے کم کرنا، جدید تکنیکی مداخلتوں کے ذریعے ماخذ سطح پر فضلہ کی علیحدگی پر زور دینا، اور حکمت عملی کے تحت ضائع کرنے کے طریقوں کو نافذ کرنا شامل ہے۔
اضافی تیاریوں کے اقدامات میں 1.45 لاکھ پورٹ ایبل ٹوائلٹس کی تنصیب، مسلسل صفائی کے لیے صفائی کرنے والوں کی تعیناتی، مناسب طبی سہولتوں کا قیام، اور ایک جامع فضلہ جمع کرنے اور بندوبست کرنے کے ڈھانچے کا قیام شامل ہیں۔
یہ جدید ٹیکنالوجیز بڑے پیمانے پر مذہبی اجتماعات کے انتظام میں ایک نیا رجحان پیش کرتی ہیں۔ یہ ماحولیاتی طور پر پائیدار فضلہ کے بندوبست، صحت کے خطرات میں کمی، ماحولیاتی اثرات میں کم سے کم خلل، اور وسائل کے مؤثر استعمال کی پیشکش کرتی ہیں۔ مہاکمبھ 2025 بھارت کی ٹیکنالوجی کی مہارت کا ایک زندہ ثبوت ہے جو بڑے مذہبی اجتماعات سے جڑے پیچیدہ لاجسٹک اور ماحولیاتی چیلنجز کو حل کرنے میں کامیاب ہے۔ یہ ایک روشن مثال ہے کہ کس طرح ٹیکنالوجی اور روایات ایک ساتھ آ کر سب کے لیے ایک صاف ستھرا اور صحت مند مستقبل تخلیق کر سکتی ہیں۔