جمعرات, جنوری ۲۳, ۲۰۲۵
2.5 C
Srinagar

دفعہ370اور 35اے نے کشمیر سے زیادہ جموں کے عوام کو تحفظ بخشا تھا: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

جموں: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ این سی نے ہمیشہ ریاستی عوام کی خوشحالی، فارغ البالی ، امن و سکون ، عزت و آبرو کی زندگی کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی انفرادیت، پہچان اور اجتماعیت خصوصاً بھائی چارہ کی مشعل کوفیروزاں رکھا ہے اور یہ جماعت آج بھی اپنے سنہری اصولوں پر قائم و دائم ہے۔

ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج برنوٹی کٹھوعہ میں کارکنوں کے ایک ورکرس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دفعہ370اور35اے کشمیر سے زیادہ جموں کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرتے تھے۔ آنجہانی مہاراجہ نے یہاں اسی لئے سٹیٹ سبجیکٹ کا قانون لاگو کیا تھا کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ پنجاب کے سرمایہ کار جموں کے غریب عوام کی زمینیں سستے داموں خریدیں گے اور وہ خود بے گھر ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ خصوصی پوزیشن کا خاتمہ ہونے کے بعد یہاں لوگوں نے جشن منایا لیکن حقیقت سامنے آنے میں زیادہ دیر نہیں لگی، جموں کے عوام کو 9اگست2019کے فیصلوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا اور آج بھی بھگت رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے الیکشن کے دوران یہاں مذہب کے نام پر ووٹ مانگا گیا اور لوگوں کو گمراہ کیا گیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہاں جو انڈسٹریل زون بنایا جارہاہے اس کی وضاحت ہونی چاہئے اور مقامی تاجروں ، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے کیونکہ مقامی آبادی ہی اس خطے کے اصلی مالک ہیں۔

مقامی زبانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اردو ہو، کشمیرہو، ڈوگری ہو، پنجابی ہو، گوجری ہو، پہاڑی ہو، لداخی ہو یا پھر کوئی اور زبان سبھی کی حفاظت کرنا لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ تہذیب و تمدن اور کلچر سب سے بڑا سرمایہ ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img