پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
10.1 C
Srinagar

ممبر اسمبلی لالچوک کا فوج کی انہدامی مہم کے خلاف احتجاجی دھرنا

سری نگر:جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے سونہ وار علاقے میں فوج کی ممکنہ انہدامی کارروائی کے خلاف ممبر اسمبلی لالچوک نے دھرنا دیا ۔انہوں نے کہاکہ عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے باوجود بھی آج صبح یہاں پر رہائشی مکان کو گرانے کی خاطر جے سی بی لائے گئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ضلعی انتظامیہ فوج کےساتھ مل کر یہاں 30سے 40مکانوں کو منہدم کرنے کی فراق میں ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق ممبر اسمبلی لالچوک احسان پردیسی نے جمعرات کے روز سونہ وار میں فوج اور ضلعی انتظامیہ کی انہدامی کارروائی کے خلاف دھرنا دیا۔نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ممبر اسمبلی احسان پردیسی نے کہاکہ ہائی کورٹ کی جانب سے حکم امتناعی کے باوجود بھی غیر قانونی طریقے سے آج صبح سونہ وار میں انہدامی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہاکہ اگر معاملہ کورٹ میں چل رہا ہے تو کیا وجہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ فوج کے ساتھ مل کر یہاں کے لوگوں کو بے گھر کرنا چاہتی ہے۔ان کے مطابق یہ غنڈہ گردی ہے اور ہم اس عوام کش منصوبے کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ممبر اسمبلی نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ اس معاملے پر بات کی لیکن اس کے باوجود بھی وہ آج صبح سونہ وار میں رہائشی مکان گرانے کی خاطر نمودار ہوئے۔احسان پردیسی نے کہاکہ لوگ یہاں سالہا سال سے رہائش پذیر ہیں لہذا اس طرح کا اقدام ناقابل برداشت ہے۔ممبر اسمبلی کا کہنا ہے کہ جب انہیں سونہ وار میں رہائشی مکانوں کو منہدم کرنے کی اطلاع ملی تو فوری طورپر لوگوں کے ساتھ مل کر دھرنے میں شامل ہوئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ضلعی انتظامیہ فوج کے ساتھ مل کر سونہ وار میں 30سے 40رہائشی مکانات گرانے کی فراق میں ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر معاملہ عدالت میں چل رہا ہے تو غیر قانونی طور پر انہدامی مہم شروع کرنے کے پیچھے کون سے محرکات کار فرما ہے۔دریں اثنا مقامی لوگوں نے کہاکہ وہ یہاں پر سالہا سال سے رہائش پذیر ہیں تاہم اس کے باوجود بھی ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے۔مقامی ذی عزت شہری کے مطابق اگر رہائشی مکان گرانا بھی ہے تو قانونی طورپر پہلے نوٹس جاری کی جانی تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا بلکہ جمعرات کی صبح جے سی بی لے کر رہائشی مکان گرانے کی خاطر آئے جو سراسر نا انصافی ہے اور اس کے خلاف ہم چپ نہیں رہیں گے۔
دریں اثنا سری نگر نشین دفاعی ترجمان یا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ممبر اسمبلی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پرکوئی وضاحتی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img