جموں/وزیر برائے جل شکتی، جنگلات و ماحولیات اور قبائلی امور جاوید احمد رانا نے آج چارے کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے چارے کی پیداوارمیں اِضافہ اور چراگاہوں میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا۔اِن باتوں کا اِظہار اُنہوں نے سول سیکرٹریٹ میں ایگروسٹولوجی کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔جاوید احمد رانا نے چراگاہوں کے قدرتی احیا¿ اور گھاس کی لذیذ اقسام میں کمی کو اُجاگر کرتے ہوئے چارے کی پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی جس سے جنگلات پر دباو¿ کم ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایگروسٹولوجی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے جس کا مقصد ذائقہ دار گھاس اور درختوں کی اقسام کے پودے لگا کر چارے کی پیداوار کرنا ہے جو اعلیٰ معیار کا چارہ فراہم کرتی ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ مویشیوں کی زیادہ کثافت والے علاقوں اور خانہ بدوش چَرانے والوں کے راستوں کو مداخلت کرنے کے لئے ترجیح دی جانی چاہیے۔
جاوید احمد رانا نے دودھ کی دیرپا اور سستی پیداوار کے لئے سال بھر سبز چارے کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سبز چارے کی سال بھر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فصلوں کے منصوبے تیار کئے جائیں۔اُنہوں نے کہا کہ ڈیری فارمرز سال بھر سبز چارے کے لئے بہتر ٹیکنالوجی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔دورانِ میٹنگ دُور دراز علاقوں میں لکڑی اورجلنے کی لکڑی کی دستیابی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر موصوف نے ہدایت دی کہ تمام مقامات پر لکڑی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے قریبی تعاون کیا جائے۔ اُنہوں نے ایک ایسا نظام وضع کرنے پر بھی زور دیا تاکہ گری ہوئی لکڑی خراب نہ ہوجبکہ نکالنے اورٹرانسپورٹیشن کے اخراجات کو کم کرنے کے لئے ایک میکانزم پر زور دیا۔