پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

سائبر جرائم اور آب و ہوا میں تبدیلی انسانی حقوق کے لیے نئے خطرات: مرمو

نئی دہلی،: صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے سائبر جرائم اور آب و ہوا میں تبدیل کو انسانی حقوق کے لیے نئے خطرات قرار دیتے ہوئے ایک محفوظ، مضبوط اور مساوی ڈیجیٹل ماحول کی اہمیت پر زور دیا، جہاں ہر فرد کے حقوق اور وقارکا تحفظ کیا جا سکے۔
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی میں قومی انسانی حقوق کمیشن کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے دن کی تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا۔


اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان، 5000 سال پر محیط اپنی تہذیبی وراثت کے ساتھ، ایک ہم آہنگ معاشرے میں ہمدردی، رواداری اور باہمی روابط کی قدروں کو طویل عرصے سے برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ان اقدار کی بنیاد پر، این ایچ آر سی اور ایس ایچ آر سی جیسے ادارے سول سوسائٹی، انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے ، خصوصی نمائندے اور خصوصی نگراں، سب کے لیے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے خلاف ورزیوں سے نمٹنے، بیداری بڑھانے اور پسماندہ افراد کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے پالیسی میں تبدیلی کی سفارش کرنے میں این ایچ آر سی کے فعال کردار کی تعریف کی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اپنے تمام شہریوں کو شہری اور سیاسی حقوق کی ضمانت دینے میں ثابت قدم ہے۔ حکومت کئی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی حقوق کی ضمانت بھی دیتی ہے، جن میں رہائش، صاف پینے کا پانی، بہتر صفائی ستھرائی، بجلی، کھانا پکانے کی گیس، مالی خدمات، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم فراہم کرنے سے لے کر تمام بنیادی ضروریات تک شامل ہیں۔ بنیادی ضروریات کی فراہمی کو ایک حق کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اب ہماری روزمرہ کی زندگی میں شامل ہو چکی ہے، جو کئی مسائل کو حل کر رہی ہے اور کئی نئے مسائل بھی پیدا کر رہی ہے۔ اب تک انسانی حقوق کے مباحثے کا مرکز انسانی ایجنسی رہا ہے، یعنی خلاف ورزی کرنے والا انسان ہی ہوتا تھا، جس کے پاس ہمدردی اور شرمندگی جیسے انسانی جذبات ہوتے ہیں۔ تاہم، مصنوعی ذہانت کے معاملے میں، مجرم ایک غیر انسانی مگر ذہین ایجنٹ بھی ہو سکتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی ہمیں عالمی سطح پر انسانی حقوق کے حوالے سے سوچ پر نظرثانی کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ ایک مختلف جگہ اور مختلف دور کے آلودگی پھیلانے والے لوگ دوسرے مقام اور دور کے لوگوں کی زندگیوں پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ ہندوستان نے خطہ عالمی جنوب کی آواز کی حیثیت سے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اقدامات کے سلسلے میں صحیح طور پر قیادت کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ حکومت کی کئی اہم پہل قدمیاں، جیسے 2022 کا توانائی تحفظ (ترمیمی) بل، گرین کریڈٹ اقدام، اور ’’ماحولیات کے لیے طرز زندگی‘‘ (لائف) تحریک، ہندوستان کے اس عزم کا واضح ثبوت ہیں کہ وہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرے اور ماحول کے لئے سازگار کرہ ارض کی تشکیل کےلئے پُرعزم ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img