یوم پیدائش 20 نومبر
نئی دہلی،: ہندستان میں یو ں تو بہت سے کھیل کھیلے جاتے ہیں ۔ ریسلنگ ایک ایسا کھیل ہے جس میں مرد ہو خاتون دونوں نے ہی ملک کا نام روشن کیا ہے۔ ریسلنگ میں پھوگاٹ خاندان کو ہندوستان میں کشتی کا پہلا خاندان کہا جا سکتا ہے اوراس خاندان کے مرد ہوں یا پھر بیٹیاں دونوں نے خوب نام کمایا ہے۔ خاص طور پھوگاٹ بہنیں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ ریسلنگ میں بین الاقوامی سطح پر ملک کو شہرت دلانے والی ببیتا کماری پھوگٹ کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ ملک کی تجربہ کار خاتون ریسلر ببیتا آج اپنی 35 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔
ببیتا کماری پھوگٹ کی پیدائش 20 نومبر 1989کو ہریانہ کے چرخی دادری ضلع کے بلالی گاؤں میں پہلوانوں کے ایک خاندان میں ہوئی ۔ ان کے والد مہاویر سنگھ پھوگاٹ خود ایک مشہور پہلوان ہیں اور ہندوستان کے ممتاز کھیلوں کا اعزاز، دروناچاریہ ایوارڈ جیت چکے ہیں۔
ببیتا پھوگٹ کو ریسلنگ وراثت میں ملی تھی۔ دادا مان سنگھ بھی ایک پہلوان تھے اور والد مہاویر سنگھ پھوگاٹ کا ریسلنگ میں بڑا نام ہے۔ ببیتا کی والدہ شوبھا کور شروع میں نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی بیٹیاں ریسلنگ کا آغاز کریں۔ وہ اس کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں تھی۔لیکن مہاویر سنگھ کی سوچ تھی کہ جب اس ملک کی وزیراعظم ایک خاتون ہوسکتی ہے تو پھر ایک خاتو ن پہلوان کیوں نہیں ہوسکتی۔ لہذا مہاویر نے چھوٹی عمر سے ہی ببیتا اور اس کی بڑی بہن گیتا پھوگٹ کو پہلوانی کی تربیت دینا شروع کر دی تھی۔ اپنے علاقے میں مردانہ کھیل میں لڑکیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے، ببیتا اپنے والد اور بہن کے ساتھ قریبی اکھاڑوں میں کشتی کرتی تھی اور زیادہ تر لڑکوں کے ساتھ کشتی کرتی تھی۔
پہلوانوں کے اس خاندان میں گیتا سب سے بڑی ہیں، اس کے بعد ببیتا، پھر ریتو اور پھر سنگیتا ہیں۔ سبھی پھوگاٹ بہنوں کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ عامر خان کی ان بہنوں پر مبنی سپرہٹ فلم ’دنگل‘کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگ ان بہنوں کے بارے میں جان چکے ہیں۔ اپنی بہنوں کے ساتھ ببیتا نہ صرف اپنے والدین بلکہ دنیا بھر میں ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ مشہور پھوگٹ بہنوں کی بہادری کی داستانیں میدان سے لے کر عام لوگوں تک ہمیشہ عام لوگوں کے لبوں پر رہتی ہیں۔
ببیتا پھوگٹ بھی ان مشہور دنگل بہنوں میں سے ایک ہیں۔ وہ اپنی بہنوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان کی بڑی بہن گیتا پھوگٹ پہلی ہندوستانی خاتون پہلوان ہیں، جنہوں نے 2010 کے کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیت کر سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔ وہیں ببیتا پھوگٹ بھی اپنی بہن سے پیچھے نہیں ہیں۔
یو این آئی