اونتی پورہ/وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود، سکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتونے آج یہاں اِسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی یو ایس ٹی) میں نیشنل اکیڈیمیا اِنڈسٹری کنکلیو 4.0 کا اِفتتاح کیا۔اِس موقعہ پروزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی،وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی ،وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی سری نگر ، مختلف شعبہ جات کے ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، جموں و کشمیر کے صنعت وحرفت شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد، اُبھرتے ہوئے کاروباری اَفراد، محققین اور طلبا¿ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔وزیر موصوفہ نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اِس بات پر زور دیا کہ یہ کنکلیو تعلیمی شعبے اور صنعتوں کے درمیان اشتراک، اِختراعات اور خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جس سے جموں و کشمیر کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔اُنہوںنے کہا، ”جدید دُنیا کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لئے تعلیمی اِداروں اور صنعت کے درمیان تعاون وقت کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان شراکت داری اہم عالمی مسائل کو حل کرنے ، اِختراع کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے لازمی ہے کہ طلباءجاب مارکیٹ بدلتے ہوئے تقاضوں کے لئے تیار ہیں۔سکینہ مسعود اِیتو نے طالب علموں کو سرکاری ملازمتوں سے آگے دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے طلباءکومشورہ دیا کہ وہ سیاحت ، مہمان نوازی اور دیگر شعبوں جیسے اُبھرتے ہوئے شعبوں میں اپنے لئے مواقع پیدا کریں اور ملازمت کے متلاشیوں کے بجائے روزگار پیدا کرنے والے بنیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ قوم کی تعمیر میں ترقی کا سب سے زیادہ حصہ تعلیمی شعبے سے ہے اور یہ ہماری حکومت کے لئے ترجیحی شعبوں میں سے ایک ہے ۔ اُنہوں نے کہا ،” عمر عبداللہ کی قیادت میں ہماری حکومت دُور دراز علاقوں سے تعلیمی شعبے کی ترقی کے لئے پُرعزم ہے اور ہم پہلی جماعت سے یونیورسٹی کی سطح تک مفت تعلیم کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔“وزیر موصوفہ نے یونیورسٹی اِنتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ کیمپس میں کشمیری زبان کو فروغ دیں اور اس کے تحفظ اور فروغ کے لئے بہترین کوششیں کریں۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک میں اعلیٰ درجے کی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ اُنہوں نے طلاب پر زور دیا کہ وہ تعلیم یافتہ کاروباری افراد کے طو رپراس یونیورسٹی سے نکلیں اور سیاحت ، باغبانی ، آرٹ اینڈ کرافٹس ، مہمان نوازی اور دیگر شعبوں میں کاروباری اِداروں کے قیام کی صلاحیت سے فائدہ اُٹھانے کی کوشش کریں۔مشیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کنکلیو صنعتی ضروریات کے ساتھ اکیڈمک لرننگ کو مربوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اُنہوں نے حالیہ برسوں میں ترقی کے لئے یونیورسٹی اِنتظامیہ کی سراہنا کی اور اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ دوسرے اضلاع میں بھی توسیع پر توجہ دیں۔اِس موقعہ پر وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی شکیل احمد رامشو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے قیام سے لے کر اَب تک کی ترقی اور کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے ایک جامع نصاب تیار کیا ہے جو یونیورسٹی کے کثیر الجہتی نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس یونیورسٹی کا اَپنا ڈِگری کورس ڈیزائن کرنا اس یونیورسٹی کا سب سے جدید اور کامیاب اقدام بن کر ابھرا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ کنکلیو پلیٹ فارم ترقی یافتہ ملک کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہوگا ۔اِس موقعہ پرڈین اکیڈیمک افیئرز آئی یو ایس ٹی پروفیسر اے ایچ مون اور سی ایم ڈِی ایس آئی ڈی ایس آئی ڈی بی آئی کے نمائندے بلبیر سنگھ نے بھی اَپنے اَپنے خیالات کا اِظہار خیال کیا اور اس ورکشاپ کے بنیادی مقاصد کے بارے میں بتایا۔وزیر موصوفہ نے کنکلیو کے دوران مشیر کے ساتھ مل کر مختلف سٹارٹ اَپ بانیوں کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عالمی سٹارٹ اپ، بہترین خواتین کی زیر قیادت سٹارٹ اَپ، بہترین ایگری ٹیک سٹارٹ اَپ، بہترین ٹیک بیسڈ سٹارٹ اَپ اور بہترین ٹیک پر مبنی سٹارٹ اَپ جیسے مختلف زمروں میں ایوارڈز سے نوازا۔ وزیر موصوفہ نے اس موقعے پر سی آئی اِی ڈی کی سالانہ رپورٹ بھی جاری کی۔اِس سے قبل وزیر نے مشیر کے ہمراہ 19ویں یونیورسٹی یوم تاسیس کے موقعے پر جاری تقریبات کے حصے کے طو رپر قائم کئے گئے مختلف ٹیکنالوجی پر مبنی سٹالوں کا بھی معائینہ کیا اور طلباءسے اِستفساری گفتگو بھی کی۔