سری نگر: وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے بعد منگل کو موسمی صورتحال میں بہتری واقع ہوئی۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ برف باری سے تاریخی مغل روڈ، سری نگر- لیہہ شاہرا، کشتواڑ کے سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند ہوگئی تاہم بعد میں سری نگر- لیہہ شاہرا پر ٹریفک بحال کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ باقی سڑکوں پر بھی بحالی کا کام چل رہا ہے۔
تاہم وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل وحمل جاری ہے۔
ادھر بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) کی ایک ٹیم نے پولیس اور ضلع انتظامیہ کی مدد سے رازدان ٹاپ اور زڈکھس نالے پر گذشتہ شام برف میں پھنسی کم سے کم بیس گاڑیوں کو بچالیا۔بانڈی پورہ- گریز روڈ بھی تازہ برف باری کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہے تاہم اس پر بھی ٹریفک بحالی کے لئے کام شد و مد سے جاری ہے۔
وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقام گلمرگ میں تازہ برف باری ہوئی جبکہ سری نگر سمیت میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں جس سے جہاں ایک طرف طویل خشک موسمی صورتحال کا خاتمہ ہوا وہیں دوسری طرف درجہ حرارت میں مزید گراوٹ درج ہوئی۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 11.6 ملی کیٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 8.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ پہلگام میں 13.4 ملی میٹر اور سرحدی ضلع کپوارہ میں12.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں 23 نومبر تک بڑے پیمانے پر موسم خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 12 سے14 نومبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 15 اور16 نومبر کو ایک اور کمزور مغربی ہوا وادی میں داخل ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں شمالی کشمیر اور وسطی کشمیر کے کچھ پہاڑی علاقوں معمولی برف باری ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی میں 23 نومبر تک موسم میں کسی بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا کہ وادی کے میدانی علاقوں میں صبح اور شام کے وقت ہلکی دھند چھائی رہ سکتی ہے لہذا سفر کرنے والوں سے احتیاط سے گاڑیاں چلانے کی صلاح دی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی میں فصل کٹائی کا کام لگ بھگ مکمل ہوچکا ہے اگر کہیں باقی ہے تو وہ یہ کام جاری رکھ سکتے ہیں۔