سری نگر: جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کی بحالی کے حق میں منظور کی گئی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کے لیڈر غلام احمد میر نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے 5 اگست 2019 کو سی ڈبلیو سی میں منظور کی گئی ایک قرارداد کے ذریعے لوگوں کی ناراضگی کی تائید کی ہے۔
انہوں نے بدھ کو اپنے ایک بیان میں کہا: ’ مرکز میں بی جے پی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی تنزلی اور تقسم کے لئے کیا گیا یہ اقدام غیر جمہوری اور غیر آئینی تھا‘۔
مسٹر میر نے کہا: ’اسمبلی انتخابات کے دوران یہ واضح تھا کہ لوگ جموں و کشمیر کی تنظیم نو کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی عزت و وقار بھی بحال ہو‘۔
انہوں نے کہا: ’کانگریس پارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کو آئینی ضمانتوں کے ساتھ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے جس میں حقوق، زمین، روزگار، وسائل، ثقافتی شناخت وغیرہ کے تحفظ کو مزید تاخیر کے بغیر یقینی بنایاجانا چاہیے‘۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر اسمبلی نے اجلاس کے تیسرے دن بدھ کے روز دفعہ 370 کی بحالی کی قرارداد کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا۔