کینبرا: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج کہا کہ کناڈا کے اونٹاریو میں ایک ہندو مندر میں خالصتانی عسکریت پسندوں کے تشدد کے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں اور اس واقعہ کی ویڈیو فوٹیج اس بات کا پختہ ثبوت ہے کہ کناڈا کی حکومت کے ذریعہ انتہا پسندوں کو سیاسی اہمیت دی جا رہی ہے ڈاکٹر جے شنکر نے یہاں آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ کناڈا کے برٹش کولمبیا میں گزشتہ سال خالصتانی عسکریت پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستان کے شامل ہونے کے کناڈا کی حکومت کے الزامات پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کناڈا نے تفصیلات بتائے بغیر الزامات لگانے کا انداز تیار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ حقیقت کہ کناڈا ہندوستانی سفارت کاروں کو نگرانی میں رکھے ہوئے ہے ہمارے لیے بالکل ناقابل قبول ہے۔
برامپٹن واقعے پر ان کے ردعمل کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا ہے اور وزیر اعظم مسٹر مودی نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ہندو مندر میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ آپ نے کل ہندوستان کی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان کا بیان اور ہمارے وزیر اعظم مسٹر مودی کی تشویش کا اظہار دیکھا ہوگا۔ "اس سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ ہم اس کے بارے میں کتنا گہرائی سے محسوس کرتے ہیں۔”
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ برامپٹن، اونٹاریو میں ہندو سبھا مندر کمپلیکس کے اندر ہونے والے تشدد کی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج وہاں ہندوستان مخالف انتہا پسند قوتوں کو کتنی سیاسی جگہ دی جا رہی ہے۔
آسٹریلیائی وزیر خارجہ پینی وونگ کے یہ کہنے پر کہ آسٹریلیا پرامن احتجاج کے حق پر یقین رکھتا ہے، وزیر خارجہ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آزادی پر یقین رکھتا ہے لیکن ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ آزادی کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے میٹنگ میں محترمہ وونگ سے اس بارے میں کھل کر بات کی ہے، بالکل اسی طرح جیسے یہاں اسٹیج پر کر رہے ہیں۔
محترمہ وونگ نے کناڈا کے واقعے کے بارے میں کہا، "ان کی عقیدت، ثقافت، وہ کون ہیں اور کہاں ہیں، اس سے قطع نظر تمام لوگ محفوظ اور عزت کے مستحق ہیں۔ یہ ہندوستانی برادری کے لیے بہت پریشان کن ہے۔ بربریت، توڑ پھوڑ کے واقعات سے سیکورٹی اداروں کے ذریعہ مناسب طریقے سے نمٹا جانا چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ ہم نے ان الزامات کے بارے میں اپنے تحفظات کو واضح کر دیا ہے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔ ہم نے کہا ہے کہ ہم کناڈا کے عدالتی عمل کا احترام کرتے ہیں۔ ہم نے ہندوستان کو اپنے خیالات سے آگاہ کرادیا ہےاور قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ساتھ تمام ممالک کی خودمختاری کے بارے میں بھی ہمارا اصولی موقف ہے۔”
آسٹریلیا میں دو ہندو مندروں کو توڑے جانے کی خبروں پر محترمہ وونگ نے کہا، "لوگوں کو محفوظ رہنے اور عزت پانے کا حق ہے، چاہے وہ ہمارے ملک میں کوئی بھی ہوں، یہ ہماری کثیر الثقافتی جمہوریت کا نچوڑ ہے۔