سری نگر:میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کشمیر کی نوجوان نسل میں کھیلوں خصوصاً کرکٹ کی آڑ میں آن لائن جوا کے بڑھتے ہوئے رحجان پر شدید فکر و تشویش کا اظہارکیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات حد درجہ افسوسناک ہے کہ ہمارا سماج جو پہلے ہی منشیات کی تباہ کن لت میں مبتلا ہوچکا ہے اب ایک اور وبا نے نوجوانوں میں آن لائن جوے کی صورت میں یہاں جڑ پکڑ لی ہے۔
مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ ہمارے نوجوان پیسے کے لالچ میں ان ایپس خصوصاًDream 11, My 11circle, وغیرہ میں پیسہ لگا کر اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں اور حد یہ ہے کہ کچھ خاندانوں کو اپنے گھروں کو بیچنے پر مجبور ہونا پڑا ہے اور کچھ اپنے عزیزوں کی جانب سے اٹھائے گئے قرضوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔
میرواعظ نے کئی نوجوانوں کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے نوجوانوں نے اس جال میں پھنس کر لاکھوں روپے گنوا دیئے ہیں۔
انہوں نے قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں واضح کیا کہ اسلام میں شراب اور جوے جیسی لعنت کو قطعاً حرام قرار دیا گیا ہے اور یہ نہ صرف ہماری زندگیوں کو تباہ کرتا ہے بلکہ ہماری روحانی اور اخلاقی قدروں کو بھی پامال کرتا ہے اور اس طرح ہمارے سماج اور معاشرے کا تانا بانا تیزی سے بکھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح چالیس فیصد سے تجاوز کرگئی ہے اور بہت سے لوگ مایوسی کی صورت میں اور نوکریاں نہ ملنے کے باعث آن لائن جوے جیسا خطرناک راستہ اختیار کررہے ہیں۔
حریت چیرمین نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کیلئے بہترین مواقع کی ضرورت ہے نہ کہ ایسے راستے جو ان کے مالی حالت کے ساتھ ساتھ ان کے مستقبل کا بھی بربادی کا باعث بن سکیں۔
میرواعظ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان اپیس پر پابندی عائد کردیں جبکہ تلنگانہ ، آسام ، اڈیسہ، آندھرا پردیش، سکم اور ناگالینڈ جیسی ریاستوں نے پہلے ہی ان جوے کی اپیس پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ اس اقدام کے ذریعے ہی ہم اپنے نوجوان نسل اور معاشرے کو مزید تباہی سے بچا سکتے ہیں۔
میرواعظ نے علما ، ائمہ مساجد اور والدین پر زور دیا کہ وہ اس نازک صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اسکے انسداد اور نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کیلئے آگے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو سوشل میڈیا پر گھنٹوں وقت ضائع کرنے کے عمل سے روکنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے ملت کشمیر پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا احساس کریںاور اپنے نوجوانوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر انسدادی کوششیں بروئے کار لائیں۔