جمعرات, نومبر ۱۴, ۲۰۲۴
8.2 C
Srinagar

انمول آنسوں

 

شیخ اقبال رَبّانی

قاضی گنڈ اننت ناگ

پیشہ تدریس میں ہر دن نئے تجربات سے بھرپور ہوتا ہے، اور بعض لمحات تو دل پر ہمیشہ کے لیے نقش ہو جاتے ہیں۔ ایک دن ایسا ہی واقعہ میرے ساتھ پیش آیا جب میں حسب معمول طلباء کا گھریلو کام (ہوم ورک) جانچ رہا تھا۔ چند طلباء نے ہوم ورک نہیں کیا تھا اور مختلف عذر پیشکر رہے تھے۔ جن بچوں کا عذر معقول ہوتا، انہیں اگلے روز کام مکمل کرنے کی تلقین کر کے معاف کر دیا جاتا، اور جن کے عذر غیر معقول ہوتے، انہیں ڈائری میں نوٹ لکھ کر والدین کے دستخط لانے کے لیے کہا جاتا۔

چھٹی جماعت کا ایک طالب علم، اریب، میرے سامنے کھڑا تھا۔ جب میں نے اس سے ہوم ورک نہ کرنے کی وجہ پوچھی تو وہ سر جھکائے کھڑا رہا۔ اس کی خاموشی میرے لیے سوالیہ نشان بن گئی۔ دوبارہ پوچھنے پر بھی اریب نے کوئی جواب نہ دیا، صرف پلکیں اٹھا کر بے بس نظروں سے میری طرف دیکھا اور پھر نظریں جھکا لیں۔

"چلو، اپنی ڈائری لاؤ،” میں نے ذرا سختی سے کہا۔

یہ سنتے ہی اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔ اس نے ایک بار پھر بے بسی سے میری طرف دیکھا، مگر کچھ کہے بغیر اپنے بیگ سے ڈائری نکال کر میرے حوالے کر دی۔ جیسے ہی میں ڈائری پر نوٹ لکھنے لگا، ایک قطرہ ڈائری کے صفحے پر ٹپک گیا۔ چونک کر میں نے اوپر دیکھا تو دیکھا کہ اریبکی آنکھیں موٹے موٹے آنسوؤں سے بھر چکی تھیں۔

"اریب، کیا ہوا؟” میں نے نرمی سے پوچھا۔

اریب نے روتے ہوئے جواب دیا، "سر، دسواں سال ہے میرا اسکول میں، مگر آج تک کبھی نوٹ نہیں ملا۔ آج پہلی بار ڈائری پر نوٹ آرہا ہے۔”

یہ کہہ کر اریب بے ساختہ رونے لگا۔ اس کے آنسوؤں نے میری سختی کو نرمی میں بدل دیا۔ میں نے اسے تسلی دی، چپ کرایا، اور یقین دلایا کہ اس کی ڈائری پر نوٹ نہیں لکھا جائے گا۔

جب اریب میرے سامنے بیٹھا تو وہ ایک معصوم بچے سے زیادہ، ایک زندہ درس بن چکا تھا۔ اس کے آنسو میری آنکھیں کھول چکے تھے۔ میں نے سوچا کہ میں نے تو محض ایک چھوٹا سا نوٹ لکھنے کا ارادہ کیا تھا، مگر اریب کے آنسوؤں نے مجھے یاد دلایا کہ ہمارے اپنے نامہ اعمال میں جانے کتنے ایسے گناہ درج ہیں جن کا بوجھ ہم روز اٹھائے پھرتے ہیں۔ جیسے اریب نے اپنے آنسوؤں سے اپنی ڈائری کو صاف رکھا، ویسے ہی ہمیں بھی اپنے نامہ اعمال کی سیاہی کو توبہ کے آنسوؤں سے دھونے کی کوشش کرنی چاہیے۔

یہ لمحہ ایک سبق تھا کہ ہمیں اپنے رب کے حضور جھکنا چاہیے، جو ہماری خطاؤں پر معافی کے دروازے ہمیشہ کھولے رکھتا ہے۔

 

shaikhiqbalrabbani@gmail. com

Popular Categories

spot_imgspot_img