سری نگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک نئی حکمت عملی تیار کی ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا ہے کہ وادی کشمیر میں بہائے گئے بے گناہوں کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں ہمہامہ میں واقع ایس ٹی سی میں منعقدہ بی ایس ایف کے 629 ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’ سیکورٹی فورسز نے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک نئی حکمت عملی تیار کی ہے اور وادی کشمیر میں بہائے گئے بے گناہوں کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا‘۔ان کا کہنا تھا کہ گگن گیر گاندربل اور بوٹہ پتھری بارہمولہ میں حالیہ حملے قابل مذمت ہیں۔
منوج سنہا نے کہا: ’ہندوستان ہمیشہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن اور دوستی چاہتا ہے لیکن بدقمستی سے ہمیں ایک ایسا ہمسایہ ملا ہے جو اپنے گھر میں غریبی سے دوچار ہونے کے باوجود ہمیشہ امن کو در ہم و برہم کرنے کی کوششیں کرتا ہے‘۔انہوں نے کہا: ’بی ایس ایف کئی محاذوں پر مختلف چلینجوں کا مقابلہ کر رہا ہے خواہ ہو ایل او سی کی حفاظت ہو یا بین الاقوامی سرحد کے تحفظ کو یقینی بنانا ہو‘۔ان کا کہنا تھا: ’اس فورس نے اپنی حب الوطنی اور بہادری کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے‘۔انہوں نے کہا: ’اس فورس کو دہشت گردی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے دائرہ کار کو بڑھانے اور مرکزی فورسز کے ساتھ قریبی تال میل برقرار رکھنے کی ضرورت ہے‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پولیس،فوج اور بی ایس ایف سمیت دیگر مرکزی فورسز کو جموں وکشمیر کی سر زمین سے دہشت گردی کے قلع قمع کو یقینی بنانے کے لئے ایک اجتماعی نقطہ نظر اپنانا ہوگا۔انہوں نے کہا: ’بی ایس ایف ایک بہترین مرکزی فورس ہے‘۔
مسٹر سنہا کا کہنا تھا کہ بی ایس ایف اور دیگر فورسز کو ڈرون چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بھی تکنیکی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا: ’صرف ہتھیار ہی نہیں بلکہ ڈرونز کے ذریعے منشیات کو بھی فضا میں چھوڑا جا رہا ہے ہمیں اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ منشیات ہماری نوجوان نسل کو برباد کررہی ہے نیز منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے خرچ کی جاتی ہے‘۔انہوں نے بی ایس ایف کو اپنی ٹیکنالوجی اور انٹلی جنس شیئرنگ کو بڑھانے کی تاکید کی۔
پنجاب میں دہشت گردی کو ختم کرنے میں بی ایس ایف کے رول کو سراہتے ہوئے منوج سنہا نے کہا: ’اس فورس کے پاس بہادری اور حوصلے کی کئی کہانیاں ہیں‘۔انہوں نے بی ایس ایف اہلکاروں کی طرف مخاطب ہوکر کہا: ’کشمیر میں بھی آپ کا رول قابل داد ہے کیونکہ بی ایس ایف نہ صرف دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے بلکہ اسکول کھول کر اور غریبوں کی مدد کرکے سماج کی بھی خدمت کر رہا ہے‘۔ایل جی نے اس فورس کو مشورہ دیا کہ وہ این سی سی کیڈٹس کو اس طرح سے تربیت دیں تاکہ انہیں کل بی ایس ایف میں شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے 629 پاس آؤٹس کے بہتر مستقبل کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یو این آئی