جموں:فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سوچندرا کمار نے جمعے کے روز کہاکہ جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں اور فوج کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں جموں وکشمیر میں امن و امان کی فضا قائم ہوئی ہے۔حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے بارے میں فوجی کمانڈر نے کہاکہ سری نگر میں یونیفائیڈ ہیڈ کواٹر میٹنگ کے دوران نئی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔
ان باتوں کا اظہار فوجی کمانڈر نے جموں میں تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں سرگرم دہشت گردوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف سیکورٹی ایجنسیوں کا آپریشن جاری ہے۔شمالی کمان کے کمانڈر نے کہا :’کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں میں غیر معمولی اضافہ کے بیچ جمعرات کو سری نگر میں یونیفائیڈ ہیڈ کواٹر کی میٹنگ کے دوران نئی حکمت عملی تیار کی گئی ۔‘ ان کے مطابق دہشت گردوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ فوج اور مقامی لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط و مستحکم کرنے کی خاطر نوجوانوں اور خواتین کو با اختیار بنانے، تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے اور کھیلوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خطے کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو بحال کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس حکمت عملی کا بنیادی مقصد فوجیوں اور عام شہریوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنا مقصود ہے۔فوج کے سینئر کمانڈر نے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے جموں وکشمیر میں 720دہشت گردوں کو مار گرایا ۔انہوں نے کہا :’اس وقت جموں وکشمیر میں 120سے 130دہشت گرد سرگرم ہیں تاہم مقامی نوجوانوں کی ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں کمی واقع ہوئی ہے۔‘ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال پر بات کرتے ہوئے فوجی کمانڈر نے کہاکہ سرحد پر دراندازی مخالف گرڈ کو مضبوط کیا جارہا ہے جبکہ میدانی علاقوں میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشنز میں بھی تیزی لائی گئی ہے ۔لیفٹیننٹ کرنل سوچندرا کمار نے کہا کہ پڑوسی ملک دہشت گردوں کو اس طرف دھکیل کر یہاں پر پر امن حالات کو درہم برہم کرنے کا خواہاں ہے لیکن فوج کی جانب سے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جارہا ہے۔ان کے مطابق دہشت گرد کارروائیوں میں آئی شدت کی بنیادی وجہ لوگوں میں خوف دہشت کا ماحول قائم کرنا ہے تاہم فوج اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ امن، خوشحالی اور سیکورٹی کی بہتر صورتحال ہندوستانی فوج اور دیگر تمام ایجنسیوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ اور ہم آہنگی کی وجہ سے ممکن ہو پایاہے۔انہوں نے کہا :’فوج جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔‘جموں صوبے کی سیکورٹی صورتحال پر فوجی کمانڈر نے کہاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں نے آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں صوبے میں ولیج ڈیفینس گارڈس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور انہیں جدید ہتھیار بھی فراہم کئے گئے ہیں ۔کشمیر میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فوجی کمانڈر نے کہاکہ یونیفائیڈ ہیڈ کواٹر میٹنگ کے دوران ایک نئی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے ۔