سری نگر:وسطی ضلع گاندربل کے گگن گیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات بڑے پیمانے پر شروع کی گئی ہے-ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران کی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لے لیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی کھنگالا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گگن گیر دہشت گردانہ حملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے تاکہ ملوثین کو جلدازجلد کیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر ان کے ساتھیوں کی بھی تلاش شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لیا ۔ذرائع کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور وہاں پر عین شاہدین کے بیانات قلمبند کئے۔
این آئی اے کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے تفتیشی اداروں نے بھی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہے تاکہ ملوثین کی شناخت کرکے انہیں انجام تک پہنچایا جاسکے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پولیس، فوج اور پیرا ملٹری فورسز نے گگن گیر کے پہاڑی علاقوں میں بھی اب تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی کہ گگن گیر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکال کر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔