سری نگر: وسطی ضلع گاندربل میں ملی ٹینٹ حملے میں جاں بحق ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کو نائد گام بڈگام میں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق سونہ مرگ حملے میں جاں بحق ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کی لاش جوں ہی پیر کی صبح ان کے آبائی گاوں نائد گام بڈگام پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل ہی ڈاکٹر شاہنواز کی بیٹی کی شادی انجام پائی تھی اور آج شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل ہو کررہ گئی۔نامہ نگار نے بتایا کہ ڈاکٹر شاہنواز کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور بعد ازاں انہیں آہوں اور سسکیوں کے بیچ سپرد خاک کیا گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز انسان دوست شخصیت کے مالک تھے اور وہ ہمیشہ غریبوں کی مدد کی خاطر پیش پیش رہتے تھے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر شاہنواز کی بیٹی کی شادی چار روز قبل انجام پائی اورگھر میں خوشیوں کا ماحول تھا لیکن کل شام پورے گاوں میں اس وقت قیامت صغریٰ بپا ہوئی جب ڈاکٹر شاہنواز کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیل گئی۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرئے بھی کئے اور ملوثین کو جلدازجلد انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کے مطابق وادی کشمیر میں اب نہتے شہریو ں کا قتل عام بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ کام میں مصروف لوگوں کا قتل کرنا سب سے بڑا گناہ ہے اور اسلام بھی اس کی اجازت نہیں دیتا ۔