واقعے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں پیر کو بھی حملہ آوروں کی تلاش کے لئے آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کو پوری طرح سے محاصرے میں لیا گیا ہے اور محاصرے کو مزید سخت کرنے کے لئے فورسز کی مزید کمک طلب کی گئی ہے۔
آئی جی کشمیر ودھی کمار بردی واقعہ پیش آتے ہی گذشتہ شب ہنگامی طورپر سونہ مرگ پہنچے تھے اور صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔دریں اثنا جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔