بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
26.6 C
Srinagar

کینیڈا نے ہندوستانی مجرموں کو پناہ دی، ٹروڈو کے قول وعمل میں تضاد

نئی دہلی: ہندوستان نے آج کینیڈا پر ہندوستانی مجرموں کو پناہ دینے اور ان کے خلاف حوالگی کی درخواستوں کو قانونی کارروائی کے لیے زیر التوا رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہاکہ "ہندوستان کی جانب سے حوالگی کی 26 درخواستیں کینیڈا کے پاس زیر التواء ہیں، یہ گزشتہ ایک دہائی یا اس سے زیادہ عرصے سے زیر التوا ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ متعدد مطلوب مجرموں کی گرفتاری کی درخواستیں بھی ہیں۔ یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں کہا کہ حکومت کینیڈا کے پاس زیر التواء ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم نے لارنس بشنوئی گینگ سمیت متعدد گینگ کے ارکان کے بارے میں کینیڈین حکومت کے ساتھ سیکیورٹی سے متعلق معلومات شیئر کی ہیں اور ان مجرموں کو گرفتار کرنے کی درخواست کی ہے لیکن ابھی تک کینیڈا کی جانب سے ہماری درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ "ہمیں یہ سن کر واقعی عجیب لگتا ہے کہ ہم جن لوگوں کو حوالگی یا مقدمہ چلانا چاہتے ہیں، یہ کہا جا رہا ہے کہ کینیڈا میں رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) ان لوگوں کے ذریعے کیے جانے والے جرائم کی تحقیقات کر رہی ہے جس کا الزام ہندوستانی حکومت پر ہے۔”
جب ہندوستان-کینیڈا تنازعہ پر وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بیانات کے بارے میں پوچھا گیا تو ترجمان نے کہاکہ "ہم نے وزیر اعظم ٹروڈو کے تبصرے دیکھے ہیں کہ وہ ‘ون انڈیا’ کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں، لیکن ابھی تک ہم نے ہندوستان مخالف جن کارروائی کی درخواست کی ہے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ یہاں قول و فعل میں تضاد ہے۔
ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں کینیڈا کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مسٹر جیسوال نے کہاکہ “ہم نے اس خاص کیس پر اپنی پوزیشن بالکل واضح کر دی ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ پچھلے دو دنوں کے دوران کئی پریس ریلیز سامنے آئی ہیں جن میں ہمارا مؤقف بیان کیا گیا ہے، جو کہ ہم بالکل واضح ہیں کہ کینیڈین حکومت نے ستمبر 2023 کے بعد ہمارے ساتھ کوئی معلومات شیئر نہیں کیں۔ ایک اور عوامی انکوائری کی سماعت کے بعد کل ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کینیڈا نے سنگین الزامات لگائے ہیں لیکن ابھی تک ان کی حمایت کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ "جہاں تک الزامات کا تعلق ہے، کل وزیر اعظم ٹروڈو کا اپنا اعتراف ان الزامات کی قدر کی نشاندہی کرے گا۔ جہاں تک ہمارے موقف کا تعلق ہے ہم اپنے سفارت کاروں کے خلاف جھوٹے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
لارنس بشنوئی گینگ کے ارکان کی گرفتاری کی درخواست کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر جیسوال نے اعتراف کیاکہ "ہم نے لارنس بشنوئی گینگ کے ارکان کی گرفتاری کے لیے کینیڈین فریق کے ساتھ کچھ درخواستیں شیئر کی تھیں۔ انہوں نے ہمارے بنیادی خدشات کا اظہار کیا، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے پیچھے بھی کچھ سیاسی مقاصد ہیں۔
کینیڈین سفارت کاروں کے خلاف کارروائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ہم نے کینیڈا میں قائم مقام ہائی کمشنر کو فون کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ ہمیں یقین نہیں ہے کہ کینیڈین حکومت ہمارے سفارت کاروں کی حفاظت برقرار رکھے گی۔ اپنے ہائی کمشنر اور ان کے ساتھ 5 دیگر سفارت کاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔ انہیں کینیڈا کی طرف سے وہاں سے نکل جانے کے لیے کہا گیا تھا لیکن ہم نے ان کے فیصلے سے پہلے ہی اپنے سفارت کاروں کی واپسی کا اعلان کر دیا تھا۔”

یواین آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img