بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

عمر عبداللہ نے کیا حکومت بنانے کا دعویٰ پیش,بدھوار کو حلف برداری کا امکان 

نیشنل کانفرنس ،کانگریس اتحادکی راہ مزید ہموار،4آزادارکان اور عام آدمی پارٹی کے ایک ممبراسمبلی کی حمایت بھی حاصل

فی الحال کانگریس کاحکومت کی تشکیل سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں ، :طارق حمید قرہ

نیوزڈیسک

سری نگر/نیشنل کانفرنس کے قانون سازوں کی جانب سے متفقہ طور پر مقننہ پارٹی کا لیڈر منتخب کئے جانے کے بعد سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو 9سال بعددوبارہ وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کیلئے کل53نومنتخب ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل ہوچکی ہے ،جن میں نیشنل کانفرنس کے42،4آزاد حمایتی نومنتخب ممبران،کانگریس کے 6اور عام آدمی پارٹی کاایک ممبر اسمبلی بھی شامل ہے جبکہ جموں خطے سے بطور آزاد اُمیدوار منتخب ہونے والے مزید 2ممبران کے کانگریس میں شامل ہونے کی صورت میں این سی ،کانگریس اتحاد کو ایوان میں 56ارکان کی حمایت میسر ہوگی جبکہ اس اتحادمیں سی پی آئی ایم کاایک نومنتخب ممبر اسمبلی ایم وائی تاریگامی بھی شامل ہے ۔اس دوران پردیش کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے اپنی پارٹی کے 6منتخب ممبران اسمبلی کا حمایتی خط نیشنل کانفرنس کو سونپ دیا جبکہ جموں کے چار نومنتخب آزاد اراکین نے بھی اپنے حمایتی خطوط این سی لیڈرشپ کو سونپ دئیے اور عام آدمی پارٹی کے اکیلے نومنتخب ممبراسمبلی نے اپنا حمایتی خطہ لیفٹنٹ گورنر کے آفس میں جمع کرادیا۔ادھر شام دیر گئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور اس دوران انہوں نے جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل دینے کے لئے دعویٰ پیش کیا۔ملاقات کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ بدھوار کو حلف برداری کی تقریب ہوگی۔جموں وکشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل کے لئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعے کی شام کو مرکزی زیر انتظام علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے راج بھون میں ملاقات کی۔معلوم ہوا ہے کہ ملاقات کے دوران عمر عبداللہ نے ممبران اسمبلی کا حمایتی خط منوج سنہا کو سونپا۔ملاقات کے بعد نامہ نگاروںسے بات چیت کے دوران عمر عبداللہ نے کہا:راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ ملاقات کی جس دوران این سی ، کانگریس ، سی پی آئی ایم ، عام آدمی پارٹی اور آزاد امیدواروں کا حمایتی خط منو ج سنہا کے سپرد کیا۔‘عمر عبداللہ نے کہاکہ ایل جی منوج سنہا سے گزارش کی کہ جلدازجلد حلف برداری کی تاریخ مقرر کی جائے تاکہ عوام کی چنی ہوئی سرکار جلد ازجلد اپنا کام کاج سنبھال سکے۔حلف برداری کی تاریخ کے بارے میں جب عمر عبداللہ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہاکہ چونکہ ایل جی منوج سنہا کو کاغذات تیار کرکے راشٹریہ پتی بھون روانہ کرنے ہیں اور اس کے بعد ان کاغذات کو وزارت داخلہ بھیجا جائے گا اور اس میں دو تین دن کا وقت لگے گا۔عمر عبداللہ نے کہا :’مجھے لگ رہا ہے کہ بدھوار کو حلف برداری کی تقریب منعقد ہو گی۔ ‘حلف برداری کی تقریب میں کانگریس ہائی کمانڈ اور دوسری سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں کی شرکت کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ اس بارے میں فاروق عبداللہ ہی کچھ کہہ سکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق عمر عبداللہ کی قیادت والی نئی بننے والی حکومت نے 4 آزاد امیدواروں کی حمایت کی بدولت جموں خطے سے نمائندگی حاصل کی ہے۔ اندروال سے پیارے لال شرما، چھمب سے ستیش شرما، سورنکوٹ سے چودھری محمد اکرم، اور بنی سے ڈاکٹر رامیشور سنگھ سبھی نے نیشنل کانفرنس کو اپنی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔یہ پیش رفت این سی ،کانگریس حکومت میں جموں کی نمائندگی کے بارے میں خدشات کو دور کرتی ہے، کیونکہ جموں میں 43 میں سے29 سیٹیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جیتی تھیں۔اس دوران ایک اور اہم پیش رفت میںدہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی نے جمعہ کو جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کی حمایت کا باضابطہ اعلان کیا۔عام آدمی پارٹی نے عمر عبداللہ کی قیادت میں بننے والی والی حکومت کے لیے حمایت کا رسمی خط لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر میں جمع کرایا۔عام آدمی پارٹی نے حال ہی میں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں ڈوڈا حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔ پارٹی کے امیدوار مہراج ملک نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے گجے سنگھ رانا کو شکست دے کر سیٹ جیت لی۔ پارٹی نے کہاکہ عام آدمی پارٹی جموں و کشمیر میں جے کے این سی کی حمایت کرے گی۔ حمایت کا خط لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کیا گیا ہے۔دریں اثناءجمعہ کو بعدددوپہریہاں کانگریس کے نومنتخب 6ممبران اسمبلی کی ایک اہم میٹنگ پارٹی صدر طارق حمیدقرہ کی صدارت میں منعقد ہوئی ،جس میں عمر عبداللہ کی قیادت میں بننے والی نئی حکومت کو تعاون دینے اور حمایت کرنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی ۔میٹنگ سے قبل طارق حمید قرہ نے کہا کہ پارٹی آج شام تک نیشنل کانفرنس کو جموں وکشمیر میں حکومت بنانے کے لیے حمایت کا خط دے گی۔معلوم ہواکہ سہ پہر3بجے کانگریس کے نومنتخب چھ ممبران اسمبلی کااجلاس پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقد ہوا ،جس میں عمر عبداللہ کی سربرای میں بننے والی نئی حکومت کو حمایت دینے سے متعلق ایک قرارداد پاس کی گئی ۔کانگریس ذرائع نے بتایاکہ یہ قرارداد نئی دہلی میں پارٹی ہائی کمان کو بھیجی گئی ،اوروہاں سے منظوری ملنے کے بعد کانگریس نے اپنے 6نومنتخب ارکان اسمبلی کاحمایتی خط این سی لیڈر شپ کو سونپ دیا۔طارق حمید قرہ نے اسے قبل کہاکہ ہمارے 6 ممبران ہیں اور پارٹی ہائی کمان فیصلہ کرے گی کہ نیشنل کانفرنس کے ساتھ مخلوط حکومت میں کس کو کیا ملے گا۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال کانگریس کا کوئی مطالبہ نہیں ہے اور حکومت بننے کے بعد وہ اپنے مطالبات سامنے رکھیں گے۔اس سے قبل، نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنہیں جمعرات کو پارٹی کے نئے انتخابی اسمبلی ممبران نے قانون ساز پارٹی کے سربراہ کے طور پر چنا تھا، کہا کہ وہ کانگریس کی طرف سے حمایت کے خط کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد وہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کرکے حکومت کی تشکیل کادعویٰ پیش کریں گے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img