منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

اُس پار لانچنگ مراکز پرتقریباً 150دہشت گردوںکودراندازی کا انتظار

پُر امن انتخابات بڑی کامیابی : اشوک یادو

منشیات دہشت گردی کی مالی اعانت کا ایک اچھا ذریعہ :آئی جی بی ایس ایف
نیوزڈیسک

سری نگر/سرحدی حفاظتی فورس(بی ایس ایف )کے انسپکٹر جنرل (کشمیر فرنٹیئر) اشوک یادو نے ’ موسم سرماکے قریب آتے ہی دراندازی کااندیشہ ظاہر‘ کرتے ہوئے جمعہ کو کہاکہ تقریباً 150دہشت گردوں کو لائن آف کنٹرول کے اس پار لانچ پیڈ پردراندازی کا انتظار کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ سرحدپار سے دراندازی کی کوششیں جاری ہیں۔ ہمیں مختلف ایجنسیوں سے موصول ہونے والی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر، ہم فوج کے ساتھ مل کر سرحد پر تسلط کا منصوبہ قائم کرتے ہیں۔بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل (کشمیر فرنٹیئر) اشوک یادو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہم لانچنگ پیڈز پر دہشت گردوں کی تعداد کو بھی ذہن میں رکھتے ہیں، جس سے ہمیں اپنی حکمت عملی اور تسلط کا منصوبہ بنانے میں مدد ملتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم کسی بھی منصوبے کو ناکام بنا دیں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کو یقینی بنائیں گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ دہشت گردی کے لانچنگ پیڈز پر اب کتنے دراندازی کا انتظار کر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایل اﺅ سی کے پار لانچنگ مراکزمیں دہشت گردوں کی تعداد عام طور پر 130 سے150 کے درمیان ہوتی ہے، بعض اوقات یہ قدرے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔جموں و کشمیر میں پرامن اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بعد درپیش چیلنجوں پر،اشوک یادو نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے جموں و کشمیر پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ قریبی تعاون کیا۔انہوںنے کہاکہ بہت سے خطرے کے ان پٹ تھے، لیکن ہمارے اچھی طرح سے مربوط تسلط کے منصوبے کے ساتھ، ہم نے کسی بھی حملے کو روکا، اور انتخابات کامیاب رہے۔سرحدی حفاظتی فورس(بی ایس ایف )کے انسپکٹر جنرل نے کہاکہ اب، موسم سرما کے قریب آنے کےساتھ، تیاریاں اپنی جگہ پر ہیں۔ موسم سرما شروع ہونے سے پہلے، دہشت گرد اکثر دراندازی کی کوشش کرتے ہیں، اور ہم اس کے مطابق علاقے پر غلبہ حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایل او سی کے ساتھ ممکنہ دراندازی کی کوششوں کے بارے میں اطلاعات ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ مغربی ایشیا کی غیر مستحکم صورت حال کا وادی میں کوئی اثر پڑ رہا ہے، آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ جب کہ سیکورٹی فورسز کے پاس دہشت گردوں کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ہیں جو بحران کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔منشیات کی دہشت گردی کے بارے میں ایک سوال پر، اشوک یادو نے کہا کہ منشیات ایل او سی کے پار سے آتی ہیں اور دہشت گردی کی مالی اعانت کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔انہوںنے کہاکہ ایل او سی کے ساتھ کچھ دیہات ہیں، ٹنگڈار اور کیرن سیکٹرز جیسے کچھ کمزور پیچ، لیکن ہم نے موبائل بنکرز اور خواتین دستوں کو بھی تعینات کیا ہے کیونکہ ایسی اطلاعات تھیں کہ وہ منشیات کی آمد کو روکنے کے لیے کچھ خواتین کو کورئیر کے طور پر استعمال کر سکتی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اس کا بہت بڑا اثر ہوا ہے اور ہم اسے بڑی حد تک نیچے لانے میں کامیاب رہے ہیں۔بی ایس ایف سینئر افسر نے کہا کہ فورسز اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہیں کہ فوجیوں کو نہ صرف سرحدی انتظام کے روایتی پہلوو¿ں جیسے ہتھیاروں سے نمٹنے، فائرنگ، فیلڈ کرافٹ اور حکمت عملی اور برداشت کی سرگرمیوں میں بلکہ جدید ترین ٹیکنالوجی میں بھی تربیت دی جائے۔انہوںنے کہاکہ ٹیکنالوجی کی ابھرتی ہوئی نوعیت کے ساتھ، ہم نے مختلف قسم کے نگرانی کے آلات کو سرحدی انتظام میں شامل کیا ہے۔ ڈرون کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو دیکھتے ہوئے، ہم بہتر سرحدی حفاظت کے لیے نئی ٹیکنالوجی کو مو¿ثر طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں تربیت شامل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ، ہم حکومت ہند کے پلیٹ فارم، iGOT کا استعمال کر رہے ہیں، جو مختلف قسم کی تربیت پیش کرتا ہے جو ہم اپنے ٹرینیز کو فراہم کرتے ہیں۔ (ایجنسیاں)

Popular Categories

spot_imgspot_img