پیر, اکتوبر ۱۴, ۲۰۲۴
22 C
Srinagar

پولنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ,40 اسمبلی حلقوں میں 39.18 لاکھ ووٹر ووٹ ڈالنے کے اہل،415 امیدوار میدان میں

جموں /جموں و کشمیر یو ٹی کے چیف الیکٹورل آفیسر ( سی ای او ) مسٹر پی کے پول نے کہا جموں اور کشمیر کے 7 اضلاع کے 40 اسمبلی حلقوں میں یکم اکتوبر 2024 کو ہونے والے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلہ III کے دوران 39.18 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں ۔ کشمیر ڈویژن میں 16 اسمبلی حلقے جن میں کرناہ ، تریگام ، کپواڑہ ، لولاب ، ہندواڑہ ، لنگیٹ ، سوپور ، رفیع آباد ، اوڑی ، بارہمولہ ، گلمرگ ، واگورہ کریری ، پٹن ، سونہ واری ، بانڈی پورہ ، گریز ( ایس ٹی ) اور جموں ڈویژن میں 24 اسمبلی حلقے شامل ہیں جن میں اودھمپور ویسٹ ، اودھمپور ایسٹ ، چنینی ، رام نگر ( ایس سی ) ، ہیرا نگر ، رام گڑھ ( ایس سی ) ، سانبہ ، وجے پور ، بشناہ ( ایس سی ) ، سوچیت گڑھ ( ایس سی ) ، آر ایس پورہ ، جموں جنوبی ، باہو ، جموں ایسٹ ، نگروٹہ ، جموں ویسٹ ، جموں شمالی ، اکھنور ( ایس سی ) ، چھمب میں بھی اس مرحلے میں پولنگ ہو گی ۔
1 پولنگ اسٹیشن اور عملہ ۔ اس مرحلے میں کپواڑہ ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، اودھمپور ، سانبہ ، کٹھوعہ اور جموں کے 7 اضلاع میں 5060 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے ۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملہ تعینات کیا جائے گا ۔ تیسرے مرحلے کے انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 20000 سے زائد پولنگ عملہ ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا ۔
2 ووٹرز ۔ کُل 3918220 ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں ۔ اس میں سے 2009033 مرد، 1909130 خواتین ووٹرز اور 57 تیسری صنف کے ووٹرز ہیں۔
اس مرحلے میں 18-19 سال کی عمر کے 1.94 لاکھ نوجوان ، 35860 معذور افراد ( پی ڈبلیو ڈیز ) اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 32953 بزرگ ووٹر بھی اس مرحلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں ۔
3 پولنگ کا وقت ۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی اور اس سے پہلے پولنگ ایجنسی کی موجودگی میں پولنگ اسٹیشنوں میں فرضی پولنگ ہو گی اس کے علاوہ ووٹنگ شام 6 بجے کے بعد بھی جاری رہے گی اگر ووٹروں کی قطار پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کیلئے موجود ہے ۔
4 پولنگ سٹیشن پر سہولیات۔ ہر پولنگ اسٹیشن کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی جیسے پینے کا پانی ، بجلی ، بیت الخلاء، ریمپ ، فرنیچر ، برآمدہ /شیڈ کے علاوہ ضرورت مندوں کو وہیل چئیر بھی فراہم کی جائیں گی ۔ بزرگ شہریوں اور خصوصی طور پر معذور افراد کیلئے علیحدہ قطاریں ہوں گی جو انہیں قبل از وقت پولنگ میں سہولت فراہم کرے گی ۔ اس کے علاوہ ایک ووٹر ہیلپ ڈیسک ہو گا جس کا انتظام متعلقہ بوتھ لیول آفیسر ( بی ایل او ) کرے گا تا کہ جب بھی ضرورت پڑے ضروری مدد فراہم کی جا سکے ۔
5 خصوصی پولنگ اسٹیشن ۔ خواتین کے زیر انتظام 50 پولنگ بوتھ ہوں گے جنہیں گلابی پولنگ اسٹیشن کہا جاتا ہے ، 43 پولنگ اسٹیشن خصوصی طور پر معذور افراد کے زیر انتظام اور 40 پولنگ اسٹیشن نوجوانوں کے زیر انتظام ہوں گے اس کے علاوہ ماحولیاتی تشویش کے بارے میں پیغام پھیلانے کیلئے 45 گرین پولنگ اسٹیشنز اور 33 منفرد پولنگ اسٹیشنز ہوں گے ۔ ایل او سی /آئی بی کے قریب مقیم رہایشنوں کیلئے 29 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں ۔
اب تک تمام پولنگ اسٹیشنوں کے احاطے میں 1.07 لاکھ سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں ۔
6 ووٹر کی معلوماتی پرچی کی تقسیم ۔ ووٹرز کو شناخت میں سہولت فراہم کرنے اور ووٹر ٹرن آو¿ٹ کا تناسب بڑھانے کیلئے تمام ووٹرز کو ووٹر کی معلوماتی سلپس فراہم کی گئی ہیں جس میں پولنگ اسٹیشن کا نام ، پولنگ کی تاریخ اور وقت ، فہرست میں ووٹر کا سیریل نمبر ، اس کا پورا نام ، کیو آر کوڈ لیکن ووٹر کی تصیور نہیں ہے ۔ شناخت کا ثبوت 12 دستاویزات میں سے کوئی بھی دستاویز ہو گا ۔
7 وہ دستاویزات جو ووٹر کی شناخت کیلئے استعمال کی جا سکتی ہیں ۔ انتخابی تصویری شناختی کارڈ ( ای پی آئی سی ) کے علاوہ مندرجہ ذیل 12 قسم کے دستاویزات کو بھی ووٹر کی تصدیق اور ووٹنگ میں مدد کرنے کی اجازت ہو گی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ووٹنگ کیلئے ای پی آئی سی کارڈ لازمی نہیں ہے ۔ اگر کسی ووٹر کا ای پی آئی سی کارڈ گم ہو گیا ہے تو وہ پولنگ اسٹیشن پر اور تصدیق کے بعد درج ذیل دستاویزات میں سے کوئی بھی استعمال کر سکتا ہے ۔
یہ دستاویزات درج ذیل ہیں ۔
آدھار کارڈ ، منریگا جاب کارڈ ، بینک /پوسٹ آفس کی طرف سے جاری کردہ تصیور کے ساتھ پاس بُک ، وزارت محنت کی اسکیم کے تحت جاری کیا گیا ہیلتھ انشورنس سمارٹ کارڈ ، ڈرائیونگ لائسنس ، پین کارڈ ، این پی آر کے تحت آر جی آئی کے ذریعے جاری کردہ سمارٹ کارڈ ، بھارتی پاسپورٹ ، تصیور کے ساتھ پینشن دستاویز ، مرکزی ، ریاستی حکومت /پی ایس یو ایس /پبلک لمٹیڈ کمپنیوں کے ذریعے ملازمین کو جاری کردہ تصیور کے ساتھ سروس شناختی کارڈ ، ایم پیز /ایم ایل اے /ایم ایل سی کو جاری کردہ سرکاری شناختی کارڈ ، منفرد معذوری آئی ڈی ( یو آئی ڈی ) کارڈ ، جو سماجی انصاف اور بااختیار بنانے حکومت ہند کی طرف سے جاری کیا گیا ہے ۔
8 سویپ ۔ ووٹرز میں بیداری پھیلانے کے مقصد کے ساتھ ووٹرز کی منظم تعلیم اور انتخابی شرکت ( ایس وی ای ای پی ) ایک جامع پروگرام کے طور پر ابھرتا ہے جس کا مقصد ووٹر کی تعلیم کو تقویت دینا اور جمہوری عمل میں فعال شرکت کو فروغ دینا ہے ۔ مختلف سرگرمیاں جیسے پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر اپیلی پیغامات ، ہورڈنگز ، بینرز ، ریڈیو وغیرہ کے ذریعے کی گئیں ۔
9 پولنگ کوریج کی سہولت کیلئے میڈیا پاس ۔ پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے 1600 سے زیادہ صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو پولنگ کے عمل کی کوریج کیلئے مطلوبہ پاس فراہم کئے گئے ہیں ۔
10 ووٹر ٹرن آو¿ٹ ایپ اور پولنگ فیصد کی رپورٹنگ ۔ ووٹر ٹرن آو¿ٹ ایپ کو آر او کے ذریعے داخل کردہ ہر اسمبلی حلقے کے تخمینہ شدہ عارضی ووٹر ٹرن آو¿ٹ کی تفصیلات ظاہر کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا ۔ میڈیا بھی اس ایپلیکیشن کا استعمال ووٹروں کے ٹرن آو¿ٹ کا تخمینہ ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے کر سکتا ہے ۔
11 ٹینالوجی کا استعمال ۔پولنگ اسٹیشن کی ویب کاسٹنگ اور گاڑی کیلئے جی پی ایس ۔ تمام صد فیصد پولنگ اسٹیشنز میں براہ راست ویب کاسٹنگ کیلئے ضلع اور سی ای او آفس میں قائم کنٹرول رومز کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے ہوں گے ۔ کیمرے اس طرح لگائے جائیں گے کہ وہ ووٹ کی رازداری کی خلاف ورزی نہ کریں ۔
چند پولنگ سٹیشن ایسے ہیں جو کیمونیکشن شیڈو ایریاز میں آتے ہیں ۔ مواصلاتی سائے والے علاقوں میں سیٹلائٹ فون ، وائرلیس سیٹس اور خصوصی رنر وغیرہ فراہم کر کے مناسب متبادل انتظامات کئے گئے ۔
انتخابات میں استعمال ہونے والی تمام گاڑیوں کو وہیکل ٹریکنگ سسٹم ( جی پی ایس ) سے فعال کر دیا گیا ہے ۔
12 انتخابی اخراجات کی نگرانی ۔ضبطی ۔ پورے یو ٹی میں انتخابات کے اعلان کی تاریخ سے تقریباً 128.00 کروڑ روپے کا مواد /نقد ضبط کیا گیا ہے ۔ ان میں نقد رقم ، شراب اور منشیات شامل ہیں جو محکمہ پولیس نے ضبط کی ہیں ۔
13 ماڈل ضابطہ اخلاق ۔ خاموشی کی مدت کا مشاہدہ ۔ تیسرے مرحلے میں انتخابات ہونے والے تمام 40 اسمبلی حلقوں میں عوامی مہم 29 ستمبر کی شام 6 بجے اختتام پذیر ہو جائے گی ۔
14 سی ای او آفس اور ڈی ای او دفاتر میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا قیام ۔ الیکشن سے متعلق مختلف سرگرمیوں کی نگرانی اور ایم سی سی کی تعمیل کو چیک کرنے کیلئے جموں اور سرینگر میں سی ای او جموں و کشمیر کے دفتر میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ۔ اسی طرح کے منی کنٹرول روم ہر ڈی ای او آفس میں بھی قائم کئے گئے ہیں کو 24X7 کام کر رہے ہیں ۔
15 مہاجر ووٹرز اور خصوصی پولنگ سٹیشن ۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی تازہ ترین ہدایات کے مطابق کشمیر ڈویژن کے تارکین وطن ووٹروں کیلئے خصوصی پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں ۔ کشمیر ڈویژن کے تارکین وطن ووٹروں کیلئے کُل 24 خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں جموں میں 19 ، دہلی میں 4 اور اودھمپور میں ایک خصوصی پولنگ اسٹیشن شامل ہے ۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا مجموعی نگرانی کے تحت صد فیصد پولنگ اسٹیشنوں پر تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور ووٹرز کو بہتر تجربہ فراہم کیلئے پرعزم ہے ۔ رائے دہندگان سے گذارش ہے کہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بڑی تعداد میں شرکت کریں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img