شوکت ساحل
سری نگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے اتوار کو انتخابی مہم ختم ہو گئی۔جس دوران ’زُون ہو ،زُون ہو سے لیکر زِیُون ہو زِیُون ہوتک کا سفر مکمل ہوا ۔دلچسپ نعرے ،پارٹی نغموں ،ترانوں اور رقص کے ہر ایک رنگ میں رنگنے کے بعد اب امیدوار کی دھڑکنیں ہر گزرتے دن کیساتھ تیز ہوتی جائیں گی ۔کیوں کہ یکم اکتوبر کو آخری مرحلے میں ووٹنگ ہوگی اور سب امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم ز ) میں قید ہو جائے گا ۔
انتخابی مہم کے آخری روز بھارتیہ جنتا پارٹی، کانگریس اور نیشنل کانفرنس،پی ڈی پی اور دیگر پارٹیوں کے سرکردہ رہنماو¿ں نے40 نشستوںپر ریلیاں نکالیں جن پر یکم اکتوبر کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ 40 اسمبلی حلقے جن میں جموں صوبے میں جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں24 اور وادی کشمیر کے کپواڑہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کی 16 نشستیں شامل ہیں۔وزیر دفاع اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کپواڑہ کی کرناہ سیٹ اور بانڈی پورہ ضلع کے گریز میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا، جب کہ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کٹھوعہ ضلع کے رام نگر اور جسروٹا حلقوں میں ریلیوں سے خطاب کیا، جبکہ کانگریس کے سینئر لیڈر سچن پائلٹ نے بھی جموں کے ایک علاقے میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کپواڑہ کے ہندواڑہ اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ آخری مرحلے میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں کی طرف سے40 اسمبلی حلقوں میں درجنوں ریلیاں اور میٹنگیں کی گئیں۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز اسرائیل کے ہاتھوں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد اپنی انتخابی ریلیاں آخری مرحلے کے لیے معطل کر دی ہیں۔ شیعہ رہنما اور سری نگر سے رکن اسمبلی آغا روح اللہ مہدی نے بھی حسن نصر اللہ کے سوگ میں اپنی انتخابی ریلیاں منسوخ کردی۔
دونوں قائدین کا آج ضلع کپواڑہ اور بارہمولہ میں ریلیوں سے خطاب کرنا تھا۔انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں جموں اور کشمیر کی سیٹوں پر ہائی وولٹیج مہم دیکھنے میں آئی کیونکہ مرکزی مخالفین بی جے پی اور کانگریس جموں، سانبہ اور کٹھوعہ کی 24 سیٹوں پر براہ راست مقابلہ میں ہیں۔ کشمیر میں نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس اور رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کے آزاد امیدوار کپواڑہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں کثیرالجہتی مقابلوں میں ہیں۔
چیف الیکٹورل آفیسر جموں و کشمیر پی کے پول کے مطابق انتخابات کے آخری مرحلے کے دوران 39.18 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنے انتخابی حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ پول نے کہا کہ415 امیدوار میدان میں ہیں اور ان سات اضلاع میں 5060 پولنگ اسٹیشن اور240 خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جہاں منگل کو پولنگ ہو رہی ہے۔ کشمیر ڈویڑن میں 16 اسمبلی حلقوں بشمول کرناہ، تریگھم، کپواڑہ، لولاب، ہندواڑہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد، اڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہ کریری، پٹن، سوناواری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) میں منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
جموں ڈویڑن میں 24 اسمبلی حلقے جن میں اودھم پور مغرب، ادھم پور مشرق، چنی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسوہلی، جسروٹا، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، وجے پور، بشنہ (ایس سی) شامل ہیں۔ اس مرحلے میں سوچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں جنوبی، بہو، جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ، جموں شمالی، اکھنور (ایس سی)، چھمب میں بھی پولنگ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پرامن اور شفاف انعقاد کے لیے سیکیورٹی اور انتظامی امور کے وسیع تر انتظامات کیے گئے ہیں۔ جاری اسمبلی انتخابات کے پہلے دو مراحل 18 اور25 ستمبر کو ہوئے تھے۔ ووٹنوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔