پیر, جون ۳۰, ۲۰۲۵
30.2 C
Srinagar

جموں و کشمیر میں نیا سیاسی الائنس قائم

سری نگر: پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون، حکیم یاسین کی سربراہی میں پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ اور جموں و کشمیر جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ فرنٹ، جو جماعت اسلامی کا ایک دھڑا ہے جس نے گزشتہ سال اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا، نے پیر کے روز ‘پیپلز الائنس فار چینج’ کے نام سے ایک نئے سیاسی اتحاد کا اعلان کیا۔

یہ اعلان سجاد لون نے یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا جس میں تینوں پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ نیا اتحاد جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک قابل عمل متبادل پیش کرے گا۔

ان کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر کے لوگوں نے بے پناہ مصائب برداشت کئے ہیں اور ہم تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لئے پر عزم ہیں’۔

مسٹر لون نے کہا: ‘ تینوں جماعتوں کے نئے اتحاد نے امید اور ذمہ داری پر مبنی تبدیلی کے اعلان کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نئے راستے کا اعلان کرنے کے لیے تاریخی اتحاد کے ایک عمل میں اکٹھے ہونے کا فیصلہ کیا’۔

اتحاد کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک ایسے عمل کو حرکت میں لانے کے لیے جو تبدیلی کے لیے ایک راستے کا تعین کرتا ہو، جے کے پی سی اور جے ڈی ایف نے ایک ساتھ آنے اور تبدیلی کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘ہم دفعہ 370، 35 اے اور ریاستی درجے کی بحالی پر یقین رکھتے ہیں اور اتحاد ان مقاصد کے حصول کے لیے تمام سیاسی وسائل کو بروئے کار لائے گا’۔

الائنس نے کہا کہ ‘کشمیریوں کو بے اختیار کرنے کا سب سے بڑا ہتھیار جو ابھرا ہے وہ جموں و کشمیر میں ریزرویشن کا نظام ہے’۔

انہوں نے کہا: ‘ریزرویشن کا موجودہ نظام ایک علاقائی مسئلہ ہے اور کشمیری عوام کے ساتھ منظم طریقے سے امتیازی سلوک کا موجب ہے’۔

ان کا کہنا ہے: ‘ بھرتی کے محکموں کی طرف سے جاری کردہ تمام حالیہ فہرستیں ایک غیر واضح نمونہ کو ظاہر کرتی ہیں۔ نوے فیصد تک نوکریاں جموں خطے میں جاتی ہیں۔ اب تک اسے علاقائی مسئلہ قرار دینے والی واحد جماعت جے کے پی سی رہی ہے’۔

الائنس نے بتایا: ‘جے ڈی ایف اسے علاقائی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کے کے پی سی میں شامل ہوئی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘یہ عوام کے لیے بیدار ہونے کا وقت ہے، کوئی دوسری روایتی پارٹی ریزرویشن کو علاقائی مسئلہ کہنے کو تیار نہیں بلکہ وہ کشمیری عوام کے خلاف اس جرم میں شریک ہیں’۔

Popular Categories

spot_imgspot_img