یروشلم: اسرائیل کی فوج نے جمعرات کی رات شمالی علاقوں کے باشندوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پناہ گاہوں میں رہیں اور حزب اللہ کی ممکنہ جوابی کارروائی کے پیش نظر غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں۔
فوج نے بالائی گلیلی اور مقبوضہ گولان پہاڑیوں کے با شندوں کو حکم دیا کہ وہ نقل وحرکت کو کم سے کم کریں، اجتماعات کرنے سے گریز کریں، کمیونٹیز کے داخلی راستوں کی نگرانی کریں اور پناہ گاہوں کے قریب رہیں۔ متعدد اسرائیلی جنگی طیاروں کے ذریعہ لبنان میں سب سے بڑے حملے کے بعد ہوم فرنٹ کمانڈ کی جانب سے غیر معمولی پابندیاں عائد کی گئیں۔
آدھی رات سے عین قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ آپریشن مکمل ہو گیا ہے، جو دوپہر کو شروع ہوا تھا۔ فوج نے کہا کہ فضائیہ نے "100 راکٹ لانچروں کو تقریباً 1000 بیرل کے ساتھ تباہ کر دیا ہے۔”
فوج نے کہا کہ وہ "حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھے گی۔”
ادھر لبنان کے فوجی ذرائع نے جمعرات کی شام بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی اور مشرقی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر تقریباً 60 فضائی حملے کیے اور کہا کہ جواب میں شمالی اسرائیل پر تقریباً 50 کاتیوشا راکٹ داغے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب لبنان میں حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز میں دھماکہ ہوا جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔ لبنان کے وزیر صحت نے کہا کہ دھماکوں میں کم از کم 37 افراد ہلاک اور 2,931 زخمی ہوئے۔ اگرچہ اسرائیل نے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حزب اللہ نے ان واقعات کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے اور جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یو این آئی