پیر, اکتوبر ۱۴, ۲۰۲۴
16.3 C
Srinagar

وزیراعظم کا وعدہ ۔۔۔۔۔

ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی نے جموں کشمیرکا دورہ کیا اور جموں کشمیرمیں جاری اسمبلی انتخابات کے حوالے سرینگر میں بی جے پی ورکروں سے خطاب کیا اور اُنہیںجموں کشمیر میں ہورہے انتخابات کے دوران خاندانی سیاست چلانے والے سیاسی حریفوں کی جم کر مخالفت کی اور ورکروں کو پارٹی کے اُمیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔وزیر اعظم نے گزشتہ روز ہوئے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹران کی بھاری شمولیت کوجمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کے لوگ خاصکر نوجوان طبقہ اب یہ پوری طرح جان چکا ہے کہ تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا ہے بلکہ امن سے اُن کے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے ووٹران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اب جموں کشمیر کے عوام سیاسی طور بالغ ہو چکے ہیں۔ لہٰذا وہ صحیح اور غلط میں تمیز کرنا جانتے ہیں۔

وزیر اعظم کی طر ف سے یہ وادی کا تیسرا دورہ تھا۔اس سے قبل انہوں نے بخشی اسیڈیم میں ایک بار عوامی جلسے سے خطاب کیا تھا اور پھر دوسری مرتبہ انہوں نے سرینگر کے سنتور ہوٹل میں یوگا ڈے کے موقعے پر لوگوں سے خطاب کیا اور یوگا کے بارے میں جانکاری دی۔جہاں تک آج کے دورے کا تعلق ہے، یہ اس لئے انتہائی اہمیت کاحامل مانا جاتا ہے کیونکہ اس وقت جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیںاور مزید دو مرحلے باقی ہیں ،ان دو مرحلوں پر وزیر اعظم کا خطاب کس قدر اثر انداز ہو سکتا ہے، یہ چند روز میں عیاں ہوگا۔ایک بات صاف ہے کہ وادی میں بی جے پی کے چند ایک ہی اُمیدوار براہ راست ان انتخابات میںشامل ہیں ۔تاہم کہا جارہا ہے کہ درپردہ بہت سارے آزاد اُمیدوار انتخابی میدان میں ہیں، جو جیت کی صورت میں بی جے پی کے ساتھ مل سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جو کچھ کہتی ہے وہ کر کے دکھاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بی جے پی کی سرکار بن کر سب سے پہلے جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس کرے گی۔انہوں نے کہا جنوبی کشمیر کے لوگوں نے جس طرح کل کے مرحلے میں بڑھ چڑھ کر ووٹنگ میں حصہ لیا ہے، اسی طرح باقی دو مرحلوں میں بھی لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور بی جے پی کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیں ۔انہوں نے عوام سے وعدہ کیا کہ اگر بی جے پی جموں کشمیر میں بر سر اقتدار آتی ہے تو وہ لوگوں کو مفت بجلی فراہم کرے گی اور اس کا آغاز اُس خصوصی اسکیم کے ذریعے سے ہو گا، جس کے تحت ہر گھر کو سولر سسٹم لگانے کے لئے 80ہزار روپئے فراہم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے نیشنل کانفرنس،پی ڈی پی اورکانگریس پر الزام عاید کیا ہے کہ انہوں نے ہی وادی میں اسکول ،کالج اور دیگر سرکاری املاک جلانے والوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ تاکہ یہاں کے عام بچے ان پڑھ رہ سکےںاور خود وہ اقتدار میں رہ کر آپ کے رقومات آرام سے لوٹ سکں۔

جہاں تک وزیر اعظم کے اس انتخابی دورے کا تعلق ہے، اس سے یہاں کی سیاسی جماعتوں پر کس قدر منفی اثر پڑ سکتا ہے، یہ 8اکتوبر کو واضح ہو جائے گا جب ووٹنگ مشینوں کو کھولا جائے گا اور تصویر صاف ہوگی کہ جموں کشمیر کے عوام کس قدر وزیر اعظم کی تقریر سے متاثر ہوئے۔ ایک بات صاف ہے کہ جموں کشمیر میں سیاسی بازار گرم ہے اس گرمی سے کیا کچھ نکل کر سامنے آسکتا ہے اس کے لئے چند دنوں کا انتظار کرنا ہوگا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img