انجینئر رشید نے سمجھوتہ کیا ہوتا توجیل میں قید نہیں ہوتے:عوامی اتحاد پارٹی
شوکت ساحل
سرینگر: عوامی اتحاد پارٹی(اے آئی پی) نے منگل کو کہا کہ عوام کے حقوق اور عزت و وقار کا تحفظ پارٹی کا کور ایجنڈا ہے ۔پارٹی کے ترجمان اعلیٰ انعام النبی نے ایشین میل کے ملٹی میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان اعلیٰ نے کئی سوالات کے جوابات میں کہا کہ جمہوری عمل کی کامیابی کے لئے پرامن صورت حال ناگزیر ہے ۔ان کا کہناتھا کہ پارلیمانی انتخابات میں عوام کی بھاری شرکت نے یہ ثابت کردیا کہ خاندانی سیاست کے لئے اب جموں وکشمیر میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔یہ پوچھے جانے پر کہ پارٹی انتخابی منشور جاری کیوں نہیں کیا ،اے آئی پی کے ترجمان اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈ ی پی کو ماضی میں بھی منشور جاری کیے ،دونوں پارٹیوں کے لیڈران عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں ،انہوں نے کونسا وعدہ پورا کیا ۔انہوں نے کھوکھلے نعروں اور من گھڑت بیانات سے عوام کو گمراہ کیا لیکن اب کی بار عوام ووٹ دینے کے موڑ میں ہے اور یہ عوامی منڈیٹ عوامی اتحاد پارٹی کے حق میں جائے گا ۔کیوں کہ اے آئی پی ایک متبادل کے طور پر سب سے بڑی جماعت ابھر کر سامنے آرہی ہے ۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انعام النبی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے جو وعدے لوگوں سے کئے ،یہدونوں جماعتیں اپنے دور حکومتوں میںبھی پورا نہیں پائیں۔ ان کا کہناتھا کہ” آرمڈ فورسز اسپیشل پاﺅرس ایکٹ‘ (افسپا) اور پبلکٹ سیفٹی ایکٹ( پی ایس اے) جیسے قوانین کو ہٹانے کا وعدہ عمر عبداللہ اپنے دور اقتدار میں کئی مرتبہ کیا ،لیکن آج تک نہیں ہٹا سکے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انعام النبی نے کہا ’انجینئر رشید نے اگر سمجھوتہ کیا ہوتا تو آج دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند نہیں ہوتے ،ملک کی عدالتیں آزاد ہیں ،ہم ملک کی عدالتوں پر پورا یقین ہے کہ ہمیں انصاف ملے اور انجینئر رشید عنقریب رہا ہو کر عوام کے درمیان ہوں گے ‘۔ان کا کہناتھا ’ کسی کے کہنے پر کسی بھی شخص کو نظر بند نہیں رکھا جاسکتا ہے ،ہم عدالت میں اپنا موقف پیش کررہے ہیں اور جیت بھی ہماری ہوگی ‘۔انہوں نے جموںوکشمیر میں اگلی حکومت سازی کے حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار عوامی منڈیٹ عوامی اتحاد پارٹی کو ملے گا ،ہمیں پورا یقین ہے کہ پارلیمانی انتخابات کی طرح عوام عوامی اتحاد پارٹی کو ہی اپنا منڈیٹ دیں گے ،کیوں کہ ہم ایک بڑی متبادل قوت کے بطور ابھررہے ہیں ۔‘ان کا مزید کہناتھا کہ اسی امید اور توقع کے ساتھ پارٹی صوبہ کشمیر کی سبھی نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے رہی ہے تاکہ لوگ خاندانی سیاست کو ترک کر کے ایک متبادل کو ووٹ دے کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کے صلاح ومشورے کے بعد ہی پارٹی نے اپنے نمائندوں کو نامزد کیا۔عوامی اتحاد پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے ،جو عوام سے امیداروں کے نام طلب کرتی ہے ،کیوں کہ پارٹی سمجھتی ہے کہ عوام ہی اصل پارلیمانی امور کے حقدارہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انعام النبی نے کہا کہ سابق ایم ایل اے اور ایم ایل سی پارٹی میں آرہے ہیں، ان کی شمولیت سے قبل عوام سے ضرور رائے حاصل کی جاتی ہے،ہمارے پارٹی وہ لوگ آرہے ہیں جن کا سماج میں ایک رتبہ اور مقام ہے ۔تاجر ،وکلا اور پروفیسر ہماری پارٹی کیساتھ جڑ رہے ہیں ،کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں عوامی اتحاد پارٹی ہی واحد ایک جماعت جو اصولوں کی سیاست کرکے عوام کی آواز بن رہی ہے ۔یاد رہے کہ انجینئر رشید کی سربراہی والی عوامی اتحاد پارٹی نے حال ہی منعقدہ لوک سبھا انتخابات میں غیر معمول کارکردگی کا مظاہر کیا اور شمالی کشمیر سے پارٹی کے بانی محبوس انجینئر رشید نے سابق وزیر اعلی عمر عبدللہ اور پیپلز کانفرنس کے سجاد لون کو دو لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھیاور ایک نئی تاریخ رقم کی تھی ۔ انعام النبی کہتے ہیں کہ جس طرح پار لیمانی انتخابات میں جیل میں بند انجینئر رشید کی جیت نے سب کو چونکا دیا تھا، اسی طرح اسمبلی انتخابات میں عوامی اتحاد پارٹی کے امیدوار جیت درج کر کے حیران کن نتائج سامنے لائیں گے اور عوام اتحاد پارٹی ہی جموں وکشمیر میں ایک نئی حکومت تشکیل دے ۔علیحدگی پسندوں کی جانب سے مین اسٹریم سیاست میں آنے حوالے سے انعام النبی نے کہا ’ خیالات اور نظریات کی جنگ ہی جمہوریت کا حسن ہے ،تشدد سے کوئی مسئلہ نہیں ہوا ،جمہوریت میں بات چیت سے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے ،علیحدگی پسندوں کا مین اسٹریم سیاست میں آنا خوش آئند قدم ہے ‘۔انہوں نے کہا ’ایک دوسرے کے نظریہ سے اختلاف ہوسکتا لیکن احترام کی بنیاد پر ،لہٰذا ہم اگر کسی اختلاف کرتے ہیں ،تو اصول اور اخترام کی بنیاد پر کرتے ہیں ‘۔