منگل, ستمبر ۲, ۲۰۲۵
18.9 C
Srinagar

ہل اور ہاتھ ساتھ ساتھ

نیشنل کانفرنس 51، کانگریس 32نشستوں پر مقابلہ کرے گی، 5پر دوستانہ

شوکت ساحل

سری نگر:جموں وکشمیر کے90ایوان اسمبلی کے لئے تین مراحل پر ہونے والے انتخابات کے لئے جہاں سیاسی جماعتوں میں وفاداریاں بدلنے کا موسم نقطئہ عروج پر ہے ،وہیں انتخابی گٹھ جوڑ کے پیچ بھی کہیں کہیں پھنس رہے ہیں ۔تاہم نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے طویل مشاورت اور پے درپے میٹنگوں کے بعد اسمبلی انتخابات ملکر لڑنے کا اُلجھا معاملہ آخری وقت پر کچھ لو کچھ دﺅ کی بنیاد پر سلجھ گیاجسکے تحت نیشنل کانفرنس اور کانگریس بالترتیب51اور32نشستوں پر اپنے اپنے اُمیدوار کھڑے کرے گی جبکہ 5نشستوں پر دونوں جماعتوں کے درمیان دوستانہ مقابلہ ہوگا۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان اسمبلی انتخابات ملکر لڑنے کا اُلجھا معاملہ آخری وقت پر کچھ لو کچھ دﺅ کی بنیاد پر سلجھ گیا۔لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہول گاندھی اور کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھرگے کیساتھ حالیہ ملاقات کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اعلان کیاکہ انڈیا الائنس میں شامل دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اتحاد طے پایاہے ،اوریہ سیٹ شیئرنگ یا سیٹوں کی تقسیم کااعلان باہمی مشاور ت کے بعد کیاجائے گاجبکہ اس میٹنگ سے قبل راہول گاندھی نے یہاں ایک ہوٹل میں تقریر کے دوران کہاکہ انتخابی اتحاد کے وقت پارٹی کارکنوں کے مفادات کو ملحوظ نظررکھاجائے گا۔ راہول گاندھی اور ملکا ارجن کھرگے کیساتھ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اورعمرعبداللہ کی ملاقات کے بعد دونوں پارٹیوں کے لیڈران کے درمیان یہاں ایک طویل میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں طرفین نے اسمبلی نشستوںکی تقسیم یاسیٹ شیئرنگ کا معاملہ زیرغورلایالیکن دونوں پارٹیوں کے لیڈران کسی اتفاق رائے یا سمجھوتے پرنہیں پہنچ سکے ۔اب جبکہ پہلے مرحلے کیلئے اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی داخل یا جمع کرانے کی تاریخ میں صرف ایک دن باقی رہ گیا (17اگست آخری تاریخ)،تو نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے قائدین سیٹ شیئرنگ کے اُلجھے معاملے کو سلجھانے کیلئے پیرکی صبح سرجوڑ کربیٹھے ۔ کانگریس کے سینئررہنما سلمان خورشید پیرکی صبح ہنگامی دورے پرنئی دہلی سے سری نگر پہنچے اور یہاں پہلے سے ہی موجود پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے سی وینو گوپال،کانگریس کے پردیش صدر طارق حمید قرہ اور سابق صدر جی اے میرکے ہمراہ سلمان خورشید نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پہنچے ،جہاں انہوںنے این سی لیڈرشپ کیساتھ سیٹوں کا اشتراک زیر غور لایا۔لیکن کچھ یا کئی سیٹوں پر طرفین میں اتفاق نہیں ہوسکا ۔بتایاجاتاہے کہ اسمبلی حلقہ کوکرناگ(ایس ٹی) اور اننت ناگ ویسٹ پر کانگریس اپنے اُمیدوار کھڑنا چاہتی ہے لیکن نیشنل کانفرنس یہ دونوں حلقے اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جبکہ یہ بھی بتایاجاتاہے کہ اسمبلی حلقہ اوڑی بھی سیٹوں کے اشتراک کے معاملے میں اٹکاہواہے۔ دونوں پارٹیوں کے سینئر لیڈران کے درمیان پہلے دورکی میٹنگ کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوگئی تاہم بقول ذرائع یہ طے پایاکہ آج یعنی پیرکی سہ پہر پھرملاقات ہوگی اور سیٹوںکی تقسیم کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔پیرکی شام فیصلہ کن میٹنگ کے بعد کانگریس کے جنرل سیکرٹری کے سی وینوگوپال نے ڈاکٹر فاروق کی موجودگی میں میڈیا کو بتایاکہ دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا معاملہ طے پاگیا ۔اس موقعہ پر کانگریس کی جموں وکشمیر شاخ کے صدر طارق حمید قرہ نے دونوں پارٹیوں کے درمیان طے پائے گئے سیٹ شیئرنگ یا نشستوںکی تقسیم کی تفصیلات دیتے ہوئے میڈیا کو بتایاکہ کل90اسمبلی حلقوں میں سے نیشنل کانفرنس 51حلقوں پر اپنے اُمیدوارکھڑے کرے گی جبکہ کانگریس 32حلقوں سے الیکشن لڑے گی ۔انہوںنے 5سیٹوں پرکوئی اتفاق رائے نہ ہونے کااشارہ دیتے ہوئے کہاکہ 5اسمبلی حلقوںمیں دوستانہ مقابلہ ہوگا۔ طارق حمید قرہ نے مزید بتایاکہ سی پی آئی (ایم) اور پینتھرس پارٹی کوایک ایک ایک نشست دی گئی ہے ۔اس سوال کہ پہلے مرحلے کی 24نشستوں پر دونوں پارٹیوں کے اُمیدوار کس کس سیٹ سے الیکشن لڑیں گے ،طارق قرہ نے کہاکہ اسکے اعلان بعدازاں کیاجائے گا۔اس اعلان سے قبل نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ لوگوں کے جذبات و احساسات کو مد نظر رکھتے ہوئے کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے اتحاد کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ انڈیا اتحاد اسی لئے بنا کہ ان عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جائے جو ملک کے ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس لیڈروں کے درمیان پیر کی صبح سے لے کر سہ پہر چھ بجے تک سیٹ شیئرنگ کے معاملے پر میٹنگ ہوئی۔میٹنگ کے اختتام کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ کانگریس اور این سی کے درمیان اتحاد ہوا ہے اور ہم متحدہ طورپر اسمبلی چناو لڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ انڈیا اتحاد جموں وکشمیر میں اگلی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگا۔پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران آل انڈیا کانگریس کے جنرل سیکریٹری وینی گوپال نے کہاکہ بی جے پی جموں وکشمیر کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن انڈیا اتحاد اس کو بچانے کی خاطر کام کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کو بچانے کی خاطر ہی آج نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اتحاد کیا۔ان کے مطابق ہمیں پورا یقین ہے کہ جموں وکشمیر میں اگلی سرکار نیشنل کانفرنس اور کانگریس متحدہ طورپر تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔ادھر کانگریس کے قومی جنرل سیکرٹری کے سی وینی گوپال راو نے پیر کے روز کہاکہ بی جے پی جموں وکشمیر کو ختم کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کو بچانے کی خاطر ہی نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے متحدہ طورپر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے جموں وکشمیر کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ، ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جب ایک ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقے میں تقسیم کیا گیا۔کانگریس جنرل سیکریٹری نے کہاکہ جموں وکشمیر کو بچانے کی خاطر ہی نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے متحدہ طورپر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پوری امیدہے کہ انڈیا اتحاد جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔بی جے پی کی جانب سے این سی منشور پر سوالات اٹھانے کے بارے میں جب کانگریس جنرل سیکرٹری سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ بھاجپا کو یہ حق نہیں بنتا کیونکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے ماضی میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سات برسوں سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑرہا ہے، جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح سبھی ریاستوں سے زیادہ لہذا یہاں کے لوگوں نے بی جے پی کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔کانگریس جنرل سیکریٹری نے کہا:’جموں وکشمیر کے لوگوں کو بی جے پی کی پالیسیوں سے نجات دلانے کی خاطرانڈیا اتحاد نے مشترکہ طور پر الیکشن لڑنے کے حوالے سے سیٹ شیئرنگ کا معاملہ ا?پسی گفت وشنید کے ذریعے سلجھایا ہے۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ بی جے پی پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن کانگریس ہمیشہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی خیر خواہ رہی ہے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img