ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
11.9 C
Srinagar

سنگل ونڈو سسٹم بے کار۔۔۔۔۔

ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی آن لائن سسٹم رائج کیا گیا تاکہ وقت ضائع کئے بغیر عام لوگوں کے تمام کام ہو سکےں اور رشوت ستانی پر بھی قد غن لگ سکے۔ڈیجیٹل انڈیا مُہم کے تحت پورے ملک میں اس حوالے سے ایک انقلاب بپاہوا اور عام لوگوں کو کافی زیادہ سہولیت میسر ہوئی۔لوگ کوئی بھی درخواست آن لائن دے سکتے ہیں ، جس پر چند دنوں کے اندر اندر شنوائی ہوتی ہے۔جہاں تک جموں کشمیر کا تعلق ہے، یہاں وادی کی نسبت جموں میں یہ طریقہ کار کار آمد ثابت ہو اہے کیونکہ وادی کی نسبت جموں میں سرکاری ملازمین بغیر رشوت کے بہتر ڈھنگ سے کام کر رہے ہیں۔اس کے برعکس وادی میں ابھی بھی سرکاری ملازمین لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں۔وادی کے سرکاری ملازمین کو گذشتہ تین دہائیوں سے رشوت ستانی اور صحیح ڈھنگ سے کام نہ کرنے کی عادت جو ہو چکی ہے ۔یہاں تمام محکموں میں شکایات درج کی جاتی ہیں ،لیکن عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے کوئی پرسان حال نہیں ۔گوگہ حکومت ہند نے صارفین کے امور کے محکمہ نے صارفین کی شکایتوں سے نمٹنے کے لئے صارفین کے قومی ہیلپ لائن (این سی ایچ) قائم کیا ہے۔کوئی بھی صارف ٹول فری نمبر ، ایس ایم ایس کے ذریعے این سی ایچ میں یا پورٹل”INGRAM“ کے توسط سے آن لائن اپنی شکایت درج کرا سکتا ہے۔این سی ایچ میں پہنچنے والی شکایتیں کمپنیوں، ریگولیٹر، متعلقہ سرکاری محکموںکو ان کے حل کے لئے بھیج دی جاتی ہیں۔صارفین کی شکایتوں کے جلد تصفیہ کے لئے این سی ایچ نے اپنے ارتکازی پروگرام کے تحت500 سے زائد کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری اختیار کی ہے۔ارتکازی کمپنیوں سے متعلق شکایتوں کے ازالے کے لئے انہیں آن لائن بھیج دی جاتی ہے۔کمپنی کے ذریعے شکایت حل نہ کئے جانے کی صورت میں صارف کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ صارفین تحفظ ایکٹ 1986 کے تحت قائم مناسب دائرہ اختیار کے کنزیومر فورم سے رابطہ کریں۔
اسی طرح وادی کشمیر میں ایسی آن لائن شکایتیں کرنے کے لئے کئی سیل قائم کئے گئے ہیں ۔تاہم محکمہ مال ہو ،یا پولوشن کنٹرول بورڈ ،فیملی پنشن ویلفیئر ہو ،محکمہ فورڈ ہو ،یا ،ایس ایم سی ہو ،یا،کے پی ڈی سی ایل ،سیول سیکریٹریٹ سے منسلک دفاتر ہو ،یاکیا کوئی اور محکمہ، الغرض یہ تمام سرکاری دفاتر میں عوامی شکایات کی فائلیں دھول رہی ہیں ۔کم وبیش تمام سرکاری محکموں میں عوامی مسائل ومشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے آن لائن شکایتی سیل قائم کئے گئے ہیں ۔عام مختلف ای ۔میلز اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع کے تحت آن لائن شکایتیں تو کرتے ہیں ،لیکن عوامی مشکلات ومسائل کا سد باب نہیں ہوتا ۔دراصل اب یہ بھی ایک رشوت کمانے کا ذریعہ بن چکا ہے ،اب لوگوں کے مسائل کرنے کے لئے طرح طرح کے بہانوں سے رشوت طلب کی جاتی ہے ۔
سرکاری محکموں میں تعینات ملازمین کو جوابدہ بنانے کے ساتھ ساتھ انکی آمدنی اور اثاثوں کی جانچ کرنا ضروری ہے ۔سوال یہ ہے کیا 20،25برسوں کی ملازمت میں ایک کلاس فورتھ ملازم کروڑ وںروپے مالیت کی جائیدادکا مالک بن سکتا ہے ۔اس بات کی تحقیق ضروری ہے کہ آمدنی سے زیادہ آثاثہ جات کیسے ہوسکتے ہیں ؟۔سنگل انڈو سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لئے ضروری ہے کہ آن لائن شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے ”ٹائم فریم “ منصوبہ عملایا جائے ۔آن لائن شکایات کے لئے ایک مانیٹرنگ سسٹم کا بھی ہونا ضروری ہے ،تاکہ عوامی شکایات کا بروقت ازالہ ممکن ہوسکے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img