ہفتہ, جنوری ۲۵, ۲۰۲۵
8.8 C
Srinagar

سوشل میڈیا آئینہ نہیں ۔۔۔۔۔۔

سوشل میڈیا کے اس جدید دور میں جہاں انسان اس کوشش میں لگا ہے کہ وہ اپنی منزل آسمانوں میں بنائے اور تعمیر و ترقی کی نئی نئی منازل طے کرے ، وہیں ہمارے معاشرے میں اس سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر نے والے افراد نہ صرف اپنے اصولوں کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں بلکہ اپنی نئی نسل کے لئے ایسا راستہ چھوڑ رہے ہیں، جس سے ہماری نسل نہ صرف تباہ و بُرباد ہوگی بلکہ وہ انسان سے حیوان بن جائیں گے ۔ بعض افراد سوشل میڈیا پرایسے کام انجام دے رہے ہیں جن سے شیطان بھی شرماجاتا ہو گا۔غلط خبریں، فیس بُک اور یو ٹیوب پر اپ لورڈ ہونا اب معمول بن چکا ہے، جس پر کسی بھی قسم کی قدغن نہیں لگائی جارہی ہے۔جہاں تک اہل وادی کا تعلق ہے، یہاں اب لوگ چھوٹے اور کمسن بچوں کے ایسے ویڈیوز بناتے ہیں ،جو اس بات کی عکاسی ہے کہ ہمارا آنے والا کل تابناک کی بجائے تاریک ہو گا۔گزشتہ روز ایک شخص نے ایک چھوٹے بچے کا ویڈیو بنا یا جس میں وہ اپنے بھائیوںاور ماں تک کو بھیجنے کی بات کر رہا ہے ۔

افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہم ہی لوگ اس طرح کے ویڈیوز کو نہ صرف شیئر کرتے ہیں بلکہ اس طرح کی بے ہودہ باتیں سُن کر خوش ہو رہے ہیں۔اسی طرح کا ایک ویڈیو موجودہ دور کا استاد اپنے کمسن شاگرد کا بناتا ہے جس میں وہ بچے سے بے ہودہ سوال پوچھ رہا ہے اور عام لوگ بڑی خوشی کے ساتھ اس ویڈیو کو بار بار دیکھ رہے ہیں اور اس کو دوسرے لوگوں تک پہنچانے کے لئے شیئر بھی کرتے ہیں۔دولت اور شہرت کمانے کے چکر میں آج کل سب لوگ ہاتھوں میں مایک اُٹھا کر نہ صرف لوگوں کو بلیک میل کرنے کے لئے طرح طرح کے حربے آزمارہے ہیں بلکہ مختلف اداروں کے ذمہ داروں اور سماج کے شریف اور سادہ لوگوں کو بدنام کرتے ہیں ۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو گا کہ سائنس جو بھی نئی تحقیق اور دریافت کرتا ہے، وہ انسان کی آسائش اور آرام کے لئے ہوتا ہے، اگر انسان خود ہی ان نئی تبدیلیوں کو غلط رنگ دے تو اس میں سائنسدان اور محقق کا کیا قصور ہےَ۔

آج کل کے بچے شوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز دیکھ کر نہ صرف خود کشی کرتے ہیں بلکہ اپنے والدین اور بہن بھائیوں تک کو بھی نہیں بخشتے ہیں۔اس صورتحال سے پورا معاشرہ خراب ہو رہا ہے اور اچھائیوں کی بجائے بُرائیاں جنم لیتی ہیں۔وقت کے حکمرانوں اور سماج کے ذی حس لوگوں کی یہ اخلاقی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اس طرح کے حالات کا سنجیدہ نوٹس لیں اور ا یسے افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں، جوسوشل میڈیا کا غلط استعمال کر کے معاشرے میں بگاڑ پیدا کر دیتے ہیں اور نئی نسل کو تباہ و بُرباد کردیتے ہیں۔اس سلسلے میں با ضابطہ ایک ٹیم تشکیل دینی چاہئے جو سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر نے والے افرد اور چھوٹے بچوں کیغلط ویڈیوز بنا نے والے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائیاں انجام دیں۔ جو صحافی نما ٹھگ مائیک ہاتھوں میں لیکر لوگوں کو یہ کہہ کر ڈراتے، دھمکاتے ہیں کہ ہم میڈیا والے ہیں،کو قانونی دائرے میں لائیںکیونکہ اگر یہ سلسلہ یو ہی جاری رہا تو میڈیا انڈسٹری کا خاتمہ ہو جائے گا، جو عوام اور سرکار کے درمیان تال میل کا نہ صرف ذریعہ ہے بلکہ سرکار اور انتظامیہ کے لئے مفید مشاورتی ادارہ بھی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ سرکار ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا چلانے والے اداروں اورافراد کی باضابطہ رجسٹریشن کرے تاکہ جواب دہی کا سلسلہ شروع ہو جائے اور معاشرے میں پھیل رہی تباہی پر روک لگ سکے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img