منگل, اپریل ۲۲, ۲۰۲۵
22.6 C
Srinagar

یہ عام بجٹ روزگار، متوسط ​​طبقے پر مرکوز ہے: سیتا رمن

نئی دہلی:  وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو کہا کہ عام بجٹ 2024-25 روزگار، متوسط ​​طبقے، انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) اور ہنر کی تربیت پر مرکوزہے اور انہیں چار ذاتوں غریب، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں پرفوکس کیا گیا ہے۔

لوک سبھا میں مودی حکومت کی تیسری مدت کار کا پہلا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا ہے اوران کی قیادت میں اسے تاریخی تیسری مدت کے لیے دوبارہ منتخب کیا ہے۔ عالمی افراتفری کے باوجود، ہندوستان کی اقتصادی ترقی ایک چمکدار استثناء بنی ہوئی ہے اور آنے والے برسوں میں بھی ایسا ہی رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ہم خاص طور پر روزگار، ہنرمندی کی تربیت، ایم ایس ایم ای اور متوسط ​​طبقے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جیسا کہ عبوری بجٹ میں ذکر کیا گیا ہے، ہماری توجہ چار اہم ذاتوں – غریب، خواتین، نوجوان، کسان پر مرکوز رہے گی۔

ملک کی ہمہ جہت خوشحالی اور مضبوط ترقی کے راستے کے نو نکات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ نکات ہیں – زرعی شعبے میں پیداوری اور لچک، روزگار اور ہنر، جامع انسانی وسائل کی ترقی اور سماجی انصاف، مینوفیکچرنگ اور خدمات، شہری ترقی، توانائی کے تحفظ، بنیادی ڈھانچے، اختراع، تحقیق اور ترقی اور نئی نسل میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا، "مجھے پانچ اسکیموں کے وزیر اعظم کے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے اور پانچ سال کی مدت میں 4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار، ہنر اور دیگر مواقع فراہم کرنے کی پہل کی گئی ہے، جس کا مرکزی خرچہ دو لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اس سال میں نے تعلیم، روزگار اور ہنر کے لیے 1.48 لاکھ کروڑ روپے کا التزام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لیے، ہم نے تمام بڑی فصلوں کے لیے اعلیٰ کم از کم امدادی قیمت کا اعلان کیا ہے، جو لاگت سے کم از کم 50 فیصد مارجن کے وعدے کو پورا کرتاہے۔ پی ایم غریب کلیان انا یوجنا کو پانچ سال کے لیے بڑھا دیا گیا، جس سے 80 کروڑ سے زیادہ لوگ مستفید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی اب بھی ایک شاندار استثناء ہے اور آنے والے برسوں میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ ہندوستان کی افراط زر کم اور مستحکم ہے اور چار فیصد کے ہدف کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بنیادی افراط زر، یعنی نان فوڈ اور نان فیول، فی الحال 3.1 فیصد ہے۔ یہ یقینی بنانے کے لئے اقدام کئے جارہے ہیں کہ جلد خراب ہونے والی اشیاء کی فراہمی بازاروں تک فوری اور مناسب طریقے سے ہو۔

یواین آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img