دنیا بھر میں ہر سال22جون کو ’ورلڈ رین فارسٹ ڈے ‘( بارش کے جنگلات کا عالمی دن یا برساتی جنگلات کا عالمی دن ) منا یا جاتا ہے ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بارش کے جنگلات تازہ پانی اور صاف ہوا جیسے بہت سے وسائل کا ذریعہ ہیں کیونکہ یہ’ کاربن ڈائی آکسائیڈ‘ سمیت نقصان دہ گیسوں کو جذب کرتے ہیں۔ عالمی یوم ِبرساتی جنگلات 2024 اس حقیقت پر روشنی ڈالتا ہے کہ اس کی اہمیت کے باوجود، دنیا کے سب سے بڑے برساتی جنگلات میں ان کی کٹائی1980 کی دہائی سے مسلسل ہورہی ہے۔ افسوس! انسان نئے جنگلات لگانے کی بجائے کب درخت کاٹنے سے باز آئے گا؟ ۔وادی کشمیر اپنے بے پناہ خوبصورت جنگلات کی وجہ سے متعدل آب وہو اکی فضا ءقائم کرتا ہے ۔تاہم وادی کشمیر کے جنگلات کا صفایا اس قدر ہوا ہے کہ اب جون کے مہینے میں بھی برفباری ہوتی ہے ۔جو آنے والے وقت کے لئے ایک شدید خطرے کی گھنٹی ہے ۔
بہر کیف سوال یہ ہے کہ ہم برساتی جنگلات کا عالمی دن کیوں مناتے ہیں؟۔تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کے برساتی جنگلات کے قدرتی وسائل کا دن مناتے ہوئے، انسانوں کو یہ تعلیم و ترغیب دی جاتی ہے، ان کا تحفظ کیا جائے۔ بارش کے جنگلات کے بارے میں سب سے دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ بارشی جنگلات کرہ ارض کے صرف 3فیصد رقبے پر محیط ہیں، لیکن یہ سیارے کی نصف سے زیادہ انواع کا گھر ہے۔ اس دن کا آغاز2017 میں (Rainforest Partnership) کے ذریعے کیا گیا تھا، جو کہ ایک ایسی تنظیم ہے جو برساتی جنگلات میں جنگلات کی کٹائی کے مسائل کے تحفظ کے لیے لوگوں کی مدد سے حل تیار کرتی ہے۔ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق جنگلات بھی لاکھوں منفرد ماحولیاتی نظام سے بنا ہوا ہے ، جو ارتقا ، زندگی اور تنوع کا گھر ہے اور اسی تناظر میں ہمارے سیارے کے مرکزی اعصابی نظام ہیں۔اشنکٹبندیی برساتی جنگلات دنیا کی 80 فیصد علاقائی جیوویودتا کا گھر ہیں ، یہ سب خط استواکی زمین کی ایک تنگ پٹی میں دبے ہوئے ہیں۔ یہ جنگلات ، جو ہزاروں سالوں سے جنگلاتی ماحولیاتی نظام کا حصہ ہیں ، لاکھوں افراد کی میزبانی بھی کرتے ہیں۔اگرچہ اشنکٹبندیی برساتی جنگلات شاید سب سے مشہور ہیں ، لیکن معتدل بارش کے جنگلات اتنے ہی متنوع اور خوبصورت ہیں۔ ایک ساتھ بارشوں کے جنگلات دنیا کی انتہائی خوبصورت ، حیرت انگیز جگہوں اور مخلوق کی ایک گیلری پیش کرتے ہیں۔
جنگلات جنگلات زمین کا قدیم ترین زندہ ماحولیاتی نظام ہیں ، جن میں سے کچھ اپنی موجودہ شکل میں کم از کم70 ملین سال تک زندہ رہتے ہیں۔ اگرچہ وہ زمین کی سطح کا صرف 6 فیصد حصہ رکھتے ہیں ، وہ حیرت انگیز طور پر متنوع اور پیچیدہ ہیں ، جو دنیا کے آدھے سے زیادہ پودوں اور جنگلی حیات کا گھر ہے۔ اس سے پودوں اور حیوانات کے لحاظ سے بارش کے جنگل حیرت انگیز طور پر گھنے ہوجاتے ہیں۔ 10 مربع کلومیٹر (4مربع میل) کے پیچ میں 1.500 پھولدار پودوں ،750 درختوں کے اقسام ، 400 پرندوں کے اقسام اور 150 تتلیاںشامل ہوسکتی ہیں۔ یاد رکھیے!درختوں کو ہماری ضرورت نہیں، ہمیں درختوں کی اشد ضرورت ہے۔بارش کے جنگلات کا عالمی دن حکومتوں کو ان بارشی جنگلات کے تحفظ کے لیے اہم اقدامات کرنے کی ترغیب دیتا ہے جو زمین کے سب سے قیمتی وسائل میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے برساتی جنگلات میں(رین فارسٹ امیرزون ) شامل ہیں جو اکیلے20 فیصد آکسیجن فراہم کرتا ہے جس میں ہم سانس لیتے ہیں۔جموں وکشمیر کی انتظامیہ شجر کاری مہم کی تشہیر بڑے پیمانے پر کرتی ہے ،لیکن جنگلات کے تحفظ کے لئے وہ کار گر اقدامات نہیں کئے جاتے ہیں ،جن کی اشد ضرورت ہے ۔جون میں برفباری خطرے کی گھنٹی ہے ۔اگر ہم اب بھی نہیںسنبھلے تو نہ صرف ہمارے ماحولیات کو بگڑ نے کا شدید خطرہ ہے بلکہ ہماری بقابھی ممکن نہیں ۔
