وزیر اعظم نے سری نگر میں طلبا کے ساتھ سلفیاں لیں

وزیر اعظم نے سری نگر میں طلبا کے ساتھ سلفیاں لیں

سری نگر: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کی صبح جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں یوگا کے دسویں عالمی دن کے موقع پر مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا کے ساتھ سلفیاں لیں۔
انہوں نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ’سری نگر میں ما بعد یوگا سلفیاں، یہاں جھیل ڈل کا مثالی ارتعاش‘۔
وزیر اعظم نے اپنے ایکس پیج پر طلبا کے ساتھ کچھ سلفیاں شیئر بھی کیں۔
انہوں نے سفید لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور سری نگر میں صبح کو ہوئی بارشوں کی وجہ سے سویٹر بھی لگا رکھا تھا اور اعتراف کیا کہ یہاں بارشوں سے سردی پیدا ہوجاتی ہے لیکن اس سے یہاں کے مقامی لوگوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا ہے۔
وادی کے بیشتر علاقوں میں جمعہ کی صبح بارش ہوئی جس سے درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
سلفیوں میں وزیر اعظم کے ساتھ سفید لباس میں ملبوس بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیری ہوئی دیکھی گئیں اور وہ انتہائی خوش نظر آ ئے اور کچھ خوشی میں اپنے ہاتھ بھی بلند کر رہے تھے۔
بتادیں کہ قبل ازیں وزیر اعظم نے ایس کے آئی سی سی کے اندر دسویں عالمی یوگا ڈے کی تقریب کی قیادت کی جس کا موضوع ’اپنے آپ اور سماج کے لئے یوگا‘ تھا۔
یو این آئی ایم افضل
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سری نگر، جموں و کشمیر میں یوگا کے 10ویں بین الاقوامی دن (آئی وائی ڈی) کی تقریب سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی یوگا ڈے کی تقریبات کی قیادت کی اور یوگا سیشن میں حصہ لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یوگ اور سادھنا کی سرزمین جموں و کشمیر میں یوگا کے عالمی دن کے موقع پر موجود ہونے پر اظہار تشکر کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں یوگا سے پیدا ہونے والا ماحول، توانائی اور تجربہ محسوس کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یوگا کے عالمی دن پر تمام شہریوں اور دنیا کے مختلف حصوں میں یوگا کرنے والوں کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بین الاقوامی یوگا ڈے کی 10ویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ریکارڈ 177 ممالک نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی تجویز کی تائید کی ہے۔ انہوں نے بعد میں آئی وائی ڈی کے تناظر میں بنائے گئے ریکارڈز کا بھی ذکر کیا جیسے کہ 2015 میں 35,000 لوگوں نے کرتویہ پتھ پر یوگا کیا اور 130 سے ​​زیادہ ممالک نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں وزیر اعظم کی قیادت میں یوگا پروگرام میں حصہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں 100 سے زیادہ اداروں اور 10 بڑے غیر ملکی اداروں کو آیوش کی وزارت کے ذریعہ بنائے گئے یوگا سرٹیفیکیشن بورڈ نے تسلیم کیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں یوگا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ساتھ ہی ساتھ اس کی کشش میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یوگا کی افادیت کو لوگ بھی تسلیم کر رہے ہیں اور کہا کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا لیڈر ہو جس نے اپنی بات چیت کے دوران یوگا پر بات نہ کی ہو۔ انہوں نے کہا’’تمام عالمی رہنما میرے ساتھ بات چیت کے دوران یوگا میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یوگا دنیا کے ہر کونے میں روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ دنیا بھر میں یوگا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2015 میں اپنے ترکمانستان کے دورے کے دوران یوگا سینٹر کے افتتاح کو یاد کیا اور بتایا کہ یوگا آج ملک میں بے حد مقبول ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ترکمانستان کی اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹیوں نے یوگا تھراپی کو شامل کیا ہے، سعودی عرب نے اسے اپنے تعلیمی نظام کا حصہ بنایا ہے اور منگول یوگا فاؤنڈیشن کئی یوگا اسکول چلا رہی ہے۔ یورپ میں یوگا کی مقبولیت کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ڈیڑھ کروڑ جرمن شہری یوگا پریکٹیشنرز بن چکے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے اس سال ایک 101 سالہ فرانسیسی یوگا ٹیچر کو یوگا میں ان کے تعاون کے لیے پدم شری سے نوازا گیا تھا حالانکہ وہ ایک بار بھی ہندوستان نہیں آئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوگا آج تحقیق کا موضوع بن چکا ہے اور اس پر متعدد تحقیقی مقالے پہلے ہی شائع ہو چکے ہیں۔
پچھلے 10 برسوں میں یوگا کا دائرہ وسیع ہونے کی وجہ سے اس کے بارے میں بدلتے تصورات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک نئی یوگا معیشت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یوگا سیاحت کے لیے بڑھتی ہوئی کشش اور مستند یوگا سیکھنے کے لیے ہندوستان آنے کی لوگوں کی خواہش کا ذکر کیا۔ انہوں نے یوگا تفریح گاہ، ریزورٹس، ہوائی اڈوں اور ہوٹلوں میں یوگا کے لیے مخصوص سہولیات، یوگا کے ملبوسات اور آلات، ذاتی یوگا ٹرینرز، اور یوگا اور بہتر باخبری فلاح و بہبود کے اقدامات کرنے والی کمپنیوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب نوجوانوں کے لیے روزگار کی نئی راہیں پیدا کر رہے ہیں۔
اس سال کے آئی وائی ڈی کے تھیم – ’یوگا فار سیلف اینڈ سوسائٹی‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ دنیا یوگا کو عالمی بھلائی کے ایک طاقتور وسیلے کے طور پر دیکھ رہی ہے اور یہ ہمیں ماضی کے بوجھ سے آزاد ہوکر حال میں جینے کے قابل بناتی ہے۔ وزیراعظم مودی نے زور دے کر کہا،’’یوگا ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ ہماری فلاح و بہبود کا تعلق ہمارے آس پاس کی دنیا کی فلاح سے ہے۔ جب ہم اپنی ذات میں پرامن ہوں گے تو ہم دنیا پر بھی مثبت اثر ڈال سکتے ہیں‘‘۔
یوگا کے سائنسی پہلوؤں پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے معلومات کے زیادہ بوجھ سے نمٹنے اور توجہ کو برقرار رکھنے کے لیے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا، کیونکہ انہوں نے کہا، ذہنی ارتکاز سب سے بڑی طاقت ہے۔ اسی لیے، وزیر اعظم نے وضاحت کی، یوگا کو فوج سے لے کر کھیلوں تک کے شعبوں میں شامل کیا جا رہا ہے۔ خلابازوں کو یوگا اور مراقبہ کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ قیدیوں میں مثبت خیالات پھیلانے کے لیے جیلوں میں یوگا کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا،’’ یوگا معاشرے میں مثبت تبدیلی کے نئے راستے متعین کر رہا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یوگا سے حاصل کردہ تحریک ہماری کوششوں کو مثبت توانائی فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر بالخصوص سری نگر کے لوگوں کے یوگا کے تئیں جوش و خروش کی تعریف کی اور کہا کہ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے بارش کے موسم کے باوجود لوگوں کے باہر آنے اور اپنا تعاون ظاہر کرنے کے جذبے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’جموں و کشمیر میں یوگا پروگرام کے ساتھ 50,000 سے 60,000 لوگوں کا تعلق بہت بڑا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی حمایت اور شرکت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور دنیا بھر کے تمام یوگا کے شائقین کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.