بدھ, اکتوبر ۹, ۲۰۲۴
23.9 C
Srinagar

کشمیر: میلہ کھیر بھوانی انتہائی مذہبی جوش و جذبے سے منایاگیا

سری نگر: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقہ میں واقع مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر میں سالانہ’میلہ کھیر بھوانی’ جمعہ کے روز انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے تولہ مولہ میں واقع کھیربھوانی کشمیری پنڈتوں کی ایک مقدس جگہ ہے جہاں پر رگنیادیوی کا مندر ہے کشمیری پنڈتوں کے مطابق رگنیا دیوی صرف کشمیر میں پوجی جاتی ہے۔مندر پر صبح سے ہی عقیدت مندوں جن میں پیر و جوان اور خواتین وبچے شامل تھے، کا تانتا بندھا رہا اور ان کو مختلف عبادتوں اور دعاﺅں میں مصروف دیکھا گیا۔

ایک عقیدت مند نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے گوشہ و کنار سے عقیدت مند یہاں آتے ہیں اور اس میلہ میں شرکت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ‘یہاں پر ہی اصلی کشمیرت سمجھ میں آتی ہے یہاں محسوس ہی نہیں ہوتا ہے کہ کون کس مذہب سے تعلق رکھتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا: ‘مقامی مسلمان یہاں عقیدت مندوں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں’۔

موصوف نے دعا کی: ‘ کہ 90 کی دہائی سے قبل کے جیسے حالات پیدا ہوں تاکہ ہم پہلے کی طرح یہاں امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہ سکیں’۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے میلے کے پیش نظر بہترین انتظامات کئے ہیں۔

اس تہوار کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ مقامی کشمیری مسلمانوں کو اپنے پنڈت بھائیوں سے ملنے کا موقع بھی فراہم کررہا ہے جو 1990میں نامساعد حالات کی وجہ سے وادی میں اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرگئے تھے۔

میلہ کھیر بھوانی کے منتظمین کے مطابق ہزاروں کشمیری پنڈتوں نے اس پوتر مندر میں رات بھر جاری رہنے والی پوجاپاٹ اور ہون کی خصوصی محفلوں میں شرکت کی۔

ایک مقامی مسلمان جس کی مندر کے باہر دکان چل رہی ہے، نے بتایا کہ وہ گذشتہ کئی برسوں سے یہاں درشن کے لئے آنے والے پنڈت عقیدتمندوں کو خدمات فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا ’بدقسمتی سے نوے کی دہائی میں حالات نے کروٹ بدلی اور اس مندر کی درشن کے لئے آنے والے عقیدتمندوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی تاہم مجھے خوشی ہے کہ گذشتہ کچھ برسوں کے دوران یہاں آنے والے پنڈتوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ درج ہو رہا ہے‘۔

تولہ مولہ کے مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ میلہ کھیر بھوانی کے دوران نان ویجی ٹیرین کھانا ترک کرتے ہیں۔

کھیر بھوانی مندر کے آس پاس گوشت کی کوئی دکان قائم نہیں کی گئی ہے۔

مورخین کے مطابق کھیر بھوانی کی مندر کو 1912 میں مہاراجہ پرتاب سنگھ نے تعمیر کیا تھا۔

کھیربھوانی کے اس مقدس مندر کے مقام پر ایک چشمہ ہے ، جو پنڈتوں کے مطابق ہر سال اپنا رنگ بدلتا رہتا ہے اور کشمیر کے لئے اگلے سال کیسا ہوگا، کی رنگ کے ذریعے پیشین گوئی کرتا ہے۔اس مندر کے پادری کا کہنا ہے کہ یہ ایک پرانی روایت ہے اور رنگ بدلنے کی پیشن گوئی ہمیشہ سچ ثابت ہوئی ہے۔

ِ دریں اثنا جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ٓصدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سالانہ میلہ کھیر بھوانی کے موقعے پر تولہ مولہ گاندربل جاکر وہاں آئے شردھالوں سے ملاقات کی اور انہیں مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے اس موقعے پر وہاں موجودہ پنڈت برادری کے لوگوں کیساتھ بات چیت کی اور اُن کا خوش آمدیدہ کیا۔

انہوں نے اس موقعے پر کہا کہ اس قدیم اور تاریخی مندر کے ساتھ ہندو برادری خصوصاً پنڈت برادری کو زبردست عقیدت رہی ہے اور یہاں کے مسلمان اپنے پنڈت بھائیوں کو تمام قسم کی سہولیات دستیاب رکھنے میں کلیدی رول ادا کرتے آئے ہیں اور آج بھی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ نامساعد حالات میں بھی کشمیری پنڈت برادری کے تئیں اپنے فرائض نبھاتے رہے ہیں اور پنڈتوں کو تمام تر سہولیات دستیاب رکھنے میں کوئی کسر باقی نہیں رہنے دی۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پنڈتوں کے بغےر کشمےری عوام کسی بھی صورت مےں مکمل نہےں اور پنڈت برادری ہمارے سماج کی اہم جز ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img