کشمیری پنڈت مادر وطن واپس آئیں ہم ان کا خیر مقدم کریں گے: میر واعظ مولوی عمر فاروق

کشمیری پنڈت مادر وطن واپس آئیں ہم ان کا خیر مقدم کریں گے: میر واعظ مولوی عمر فاروق

سری نگر: حریت کانفر نس کے چیرمین میرواعظ مولو ی عمر فاروق نے کشمیری پنڈتوں کے اہم مذہبی تہوار میلہ کھیر بھوانی کے موقعہ پر کشمیری پنڈت برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مادر وطن واپس آئیں ہم ان کا خیر مقدم کریں گے اور چاہیں گے کہ وہ ماضی کی طرح کشمیر کے سماج کے ایک حصے کے طور پر یہاں زندگی بسر کریں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اپنی جگہ لیکن کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا مسئلہ بھی ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کو اسی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے
میر واعظ کی طرف سے یہ اپیل اس وقت کی گئی ہے جب وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں سینکڑوں کی تعداد کشمیری پنڈت میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق میر واعظ مولوی عمر فاروق نے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل عوام کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پنڈت واپس گھر آئیں ہم ان کا خیر مقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اپنی جگہ لیکن کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا مسئلہ بھی ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کو اسی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہمارے جو صدیوں کے تعلقات رہے ہیں اور خصوصاً یہاں کے میرواعظین کا اس کمیونٹی کے ساتھ گہرا ربط رہا ہے اور ہم نے ہمیشہ کشمیری پنڈتوں کی واپسی پر زور دیا ہے اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔
میرواعظ نے ہندوستان کے ارباب اقتدار سے پھر اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے مسائل اور جذبات کو سمجھنے کی کوشش کریں اور جملہ مسائل کو حل کرنے کیلئے بامعنی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔
گزشتہ دنوں جھیل ڈل میں ایک شکارا میں باہر کے لوگوں کے ایک گروپ کی جانب سے کھلے عام شراب نوشی کو اشتعال انگیز واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے ہم سب کو چونکا دیا ہے چنانچہ جب متحدہ مجلس علما نے اس پر احتجاج کیا توحکام نے اس واقعہ کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جس کی ہم سراہنا کرتے ہیں تاہم اس طرح کے واقعات کو مستقبل میں روکنے کیلئے من حیث القوم ہم سب پر یکساں ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ کشمیر ایک سیاحتی مقام ہونے کی وجہ سے یہاں ہر قسم کے سیاح آتے رہتے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیر کے اسلامی اقدار اور اصولوں اور اخلاقیات پر مبنی معاشرے کی حفاظت کریں اور ہر وقت اس کے تحفظ کیلئے کام کریں خاص کر جو لوگ بالواسطہ یا بلا واسطہ سیاحت کے شعبے سے وابستہ ہیں ان پر خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مہمان سیاحوں کے ساتھ تمام معاملات کو انسانیت اور اسلام کے اصولوں کے مطابق انجام دینے چاہئے اور اپنے معاملات میں غیر اخلاقی کاموں، بدعنوانی اور دھوکہ دہی سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ حقیقی معنوں میں ہماری خوشحالی اور زندگی کے تمام معاملات بحیثیت مسلمان ہمیں اسلامی تعلیمات کے دائرے میں رہ کر ہی انجام دینے کی ضرورت ہے۔
میرواعظ نے میڈیا رپورٹ کے مطابق پلوامہ کے ایک 36 سالہ شہری کی زیر حراست ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث ملزمین کو سزا اور لواحقین کو انصاف ملنا چاہئے۔
انہوں نے گزشتہ ہفتہ مزید چار سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف کئے جانے کے واقعہ کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے صرف بداعتمادی اور خلیج کو بڑھاوا ملے گا لہٰذا اس طرح کے اقدامات سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔
میرواعظ نے اعلان کیا کہ اگر اجازت ملی تو عید الاضحی کی نماز اجتماعی طور تاریخی عیدگاہ سرینگر میں ادا کی جائیگی اور صبح 8 بجے سے مجلس وعظ و تبلیغ شروع ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.