سری نگر:سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن(سی بی آئی )نے بدھ کے روز سری نگر کی خصوصی عدالت میں 15ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہیں ۔
سی بی آئی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بدھ کے روز سی بی آئی نے جموں وکشمیر میں نااہل افراد کو بندوق کی لائسنس جاری کرنے سے متعلق ایک کیس میں 15ملزمان کے خلاف دو چارج شیٹ داخل کی ۔
یہ کیس سی بی آئی نے 2018میں جموں وکشمیر کی اس وقت کی ریاستی حکومت کی درخواست پر درج کیا تھا اوریہ کہ سال 2012سے 2016کی مدت کے دوران بڑی تعداد میں غیر مستحق افراد کو بندوق کی لائسنس فراہم کئے گئے تھے۔
موصوف ترجمان کے مطابق پہلے چارج شیٹ میں آر پی سی، پی سی اور آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت 10ملزمان بشمول اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کپواڑہ ،چار گن ہاوس ڈیلروں اور درمیان دار کے خلاف داخل کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ دوسری چارج شیٹ اس وقت کے اے ڈی ایم کپواڑہ سمیت چار دیگر افراد جن میں گن ہاوس ڈیلر اور درمیانہ دار شامل ہیں کے خلاف پیش کی گئی اور یہ کہ مذکورہ افراد نے بڑی تعداد میں غیرمستحق افراد کو بندوق کی لائسنس جاری کئے تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ لائسنس اجرا کرنے والی اتھارٹی/ضلع مجسٹریٹ اور دیگر گن ہاوس ڈیلروں کے درمیان سا ز باز تھا ۔ مجرمانہ سازش کوآگے بڑھانے کے لئے گن ہاوس ڈیلرز نے ملک کے دور دراز مقاما ت پر تعینات دفاعی اہلکاروں کو لالچ دی اور ضلع کپواڑہ سے غیر قانونی طریقے سے اسلحہ لائسنس جاری کئے۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ اہلکار نہ تو ریاست کے باشندے تھے اور نہ ہی وہ ضلع میں کسی جگہ تعینات تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کپواڑہ جیسے سرحدی ضلع میں غیر قانونی طریقے سے نااہل افراد کو بڑی تعداد میں اسلحہ لائسنس جاری کرنا ایک سنگین نوعیت کا معاملہ ہے اور امن و امان اور عوامی تحفظ کے لئے بھی ایک بڑا خطرہ ہے۔
اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔





