ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

آہوں اور سسکیوں کے بیچ پولیس آفیسرکی آخری رسومات ادا، نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں کی شرکت

سری نگر: جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے عید گاہ علاقے میں ملی ٹینٹوں کے حملے میں شہید ہوئے پولیس آفیسر مسرور احمد وانی کو پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس آفیسرکی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔اس سے قبل ضلع پولیس لائنز سری نگر میں ایک تعزیتی گلباری تقریب منعقد ہوئی جس میں اے ڈی جی پی ، آئی جی کشمیر سمیت پولیس اور سیول انتظامیہ سے وابستہ سینئر آفیسران نے شرکت کی۔

بتادیں کہ سری نگر کے عید گاہ علاقے میں 29 اکتوبر کو ملی ٹینٹوں نے مذکورہ پولیس آفیسر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ کرکٹ کھیل رہے تھے۔ پولیس انسپکٹر اس حملے میں شدید زخمی ہوگئے اور 40 روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کو دہلی کے ایمز ہسپتال میں دم توڑ گئے۔اطلاعات کے مطابق 40 روز قبل عید گاہ میں ملی ٹینٹوں کے حملے میں زخمی پولیس آفیسر مسرور احمد وانی جمعرات کے روزایمز نئی دہلی میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے

۔نامہ نگار نے بتایا جمعے کی صبح پولیس آفیسر کی لاش خصوصی طیارے کے ذریعے سری نگر پہنچائی گئی اور وہاں سے نعش کو ضلع پولیس لائنز سری نگر روانہ کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع پولیس لائنز سری نگر میں پولیس آفیسر کی تعزیتی گلباری تقریب منعقد ہوئی جس میں اے ڈی جی پی وجے کمار، آئی جی کشمیر ودھی کمار بردھی کے علاوہ سینئر پولیس اور سیول انتظامیہ سے وابستہ آفیسران نے شرکت کی۔انہوں نے ترنگے سے لپٹے شہید پولیس آفیسر کی جسد خاکی پر پھول نچھاور کئے اور انہیں شاندارالفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ تعزیتی گلباری تقریب کے بعد شہید پولیس آفیسر کی لاش جوں ہی اس کے آبائی علاقے عید گاہ پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا، خواتین سینہ کوبی کرنے لگی اور پورا علاقہ ماتم کدے میں تبدیل ہوا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بعد سہ پہر سینئر پولیس آفیسران کی موجودگی میں شہید پولیس آفیسر کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔سہ پہر کے قریب شہید پولیس اہلکار کو آہوں اور سسکیوں کے بیچ آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔مقامی لوگوں نے اس موقع پر بتایا کہ مسرور احمد وانی شریف النفس پولیس آفیسر تھے اور وہ ہمیشہ فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ شہید پولیس آفیسر ہمیشہ غریبوں کے لئے اپنے آپ کو وقف رکھتے تھے اور ان کی جدائی سے پورے علاقے میں ماتم کی لہر دوڑ گئی ہے

۔پولیس آفیسر مسرور وانی کا جموں وکشمیر پولیس محکمہ میں ایک شاندار سفر رہا ہے۔اسلامیہ کالج حول سے کامرس میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد سب انسپکٹر عہدے کا امتحان کامیابی سے پاس کیا اور بعد ازاں سال 2012میں جموں وکشمیر پولیس میں تعینات ہوئے۔سال 2019میں انسپکٹر کے عہدے پر براجمان ہونے کے بعد انہیں حال ہی میں ایس ایچ او چھانہ پورہ تعینات کیا گیا تھا۔اپنی پیشہ ورانہ کامیابی کے باوجود، وہ زمینی سطح پر مقامی لوگوں کے ساتھ جڑے رہے اور ہمسائیگی میں رہنے والے دوستوں اور دوسرے نوجوانوں کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ پیش آتے تھے۔خاندانی ذرائع نے بتایا کہ ڈیوٹی سے واپسی کے بعد وہ اہل خانہ کے بجائے دوستوں اور رفیقوں کے ساتھ زیادہ وقت صرف کرنا پسند کرتے تھے۔شہید پولیس آفیسر ہر اتوار کوعید گاہ میں مقامی نوجوانوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے اور انہیں مفید مشوروں سے نوازتے۔مذکورہ پولیس آفیسر گزشتہ سا ل ہی شادی کے بندھن میں بند گئے تھے اور اس نے اپنے پیچھے حاملہ بیوی ، بھائی بہن اور والدین کو چھوڑا ہے۔خاندانی ذرائع نے مزید بتایا کہ شہید پولیس آفیسر مقامی نوجوانوں کے ساتھ گل مل جاتے تھے اور وہ ہر ایک کو یکساں نظر سے دیکھتے تھے۔

یواین آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img