جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
17.5 C
Srinagar

عوامی رابطے لازمی ۔۔۔۔۔۔

جمہوری حکومت کی سب سے بڑی طاقت ،عوام ہوتیہے جس کی بدولت حکومتیں بن جاتی ہیں ۔حکومت اور عوام کے درمیان تال میل سے ہی عوامی فلاح و بہبود کے کام بہتر ڈھنگ سے ہوتے ہیں۔جہاں تک جموں کشمیر کا تعلق ہے، گزشتہ چار برسوں سے یہاں براہ راست مرکزی سرکار انتظامی امور دیکھتی ہے اور مقامی سطح پر ایل جی انتظامیہ تعمیر و ترقی کے کاموں کو عملاتی ہے۔ انتظامی نظام صاف و شفاف بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

گزشتہ چار برسوں کے دوران ایل جی انتظامیہ نے نہ صرف درجنوں سرکاری ملازمین کو ملک دشمنی کی پاداش میں نوکریوںسے برخاست کیا ہے بلکہ چند ایسے ملازمین کو باہر کا دروازہ دکھایا کہ ان کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے،وہ عوام کے مسائل حل کرنے میں لعت ولعل سے کام لے رہے تھے اور سرکاری خزانے کو باپ داداوں کی جاگیر سمجھتے تھے۔عوامی حلقوں میں ایل جی انتظامیہ کے ان اقدامات کی نہ صرف تعریف کی جارہی ہے بلکہ اطمینان کا بھی اظہارکیا جارہا ہے۔

اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ گزشتہ سات دہایﺅں کے دوران جموں کشمیر کے چندسیاستدانوں ،سرکاری افسران اور دیگر طبقوں سے وابستہ ا فراد نے اس قدر دھاندلیاں کی ہیںکہ اگر ان رقومات کو حاصل کیا جائے، تو ایک پوری ریاست بسائی جاسکتی ہے۔بدقسمتی کا عالم یہ ہے آج تک جن سیاست دانوں اور افسران کے خلاف رشوت خوری کے الزامات ثابت ہوئے، ان سے بھی وہ رقومات واپس حاصل نہیں کی گئیں،جنہوں نے ناجا ئز طور اربوں روپے کی جائیدادیں بنائی ہیں۔جموں کشمیر میں اگر چہ ملی ٹنسی سے وابستہ افراد کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں لیکن کسی بھی رشوت خور افسر یا سیاستدان کے خلاف اس طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے بلکہ وہ لوگ سزا پانے کے بعد شاہانہ طریقے سے زندگی گزار رہے ہیں۔ایل جی انتظامیہ یا مرکزی حکومت جب تک بڑے مگر مچھوں کے خلاف سخت اقدامات نہیں اُٹھا ئے گی ، تب تک عام لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا مشکل نظرآرہا ہے ۔اگر چہ گزشتہ چار برسوں کے دوران بہت حد تک انتظامی نظام میں بہتری آئی ہے لیکن ا ب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

انتظامی امور چلانے والے اعلیٰ افسران کی یہ اخلاقی ذمہ دری بن جاتی ہے کہ وہ عام لوگوں کینبض کو بھانپ لے اور عوامی رابطہ بحال کرنے کے لئے جمہوری ایوانوں کی مضبوطیکے لئے کار گر اقدامات اُٹھائے جائیں ۔جب تک جمہوری ایوانوں کے لئے عوام اپنے منتخب نمائندوں کو چن لینے کا موقعہ فراہم ہو جائے تب تک اعلیٰ عہدوں پر فائز سرکاری افسران کو ایمانداری سے اپنے فرا ئض انجام دینے ہوں گے اور عوامی رابطے بہتر بنانے کے لئے کوشش کرنی چا ہیے، جس طرح پولیس کے سربراہ آر آر سو ین نے عوامی درباروں کا انعقاد شروع کیا ہے، اُسی طرح نئے چیف سیکریٹری اتل ڈولو کو بھی عام لوگوں کے ساتھ ہفتے میں ایک بار دربار سجانا چاہئے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img