جموں کشمیر میں آئے روز ٹریفک حادثات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے اور ان حادثات میں جان و مال کا بے حد نقصان ہورہا ہے ۔ان حادثات کے پیچھے کون سے محرکات ہیں، سب لوگ بخوبی جانتے ہیں لیکن اس کے باوجود انتظامیہ ان بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کو روکنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
گزشتہ روز کشتواڑ سے جموں کی جانب جارہی ایک مسافر بس حادثے کا شکار ہوئی جس میں لگ بھگ تین درجن مسافر جان بحق ہوگئے جبکہ درجنوں لوگ زخمی بھی ہوئے۔انتظامی اور سیاسی سطح پر اس حادثے کی خبر ملتے ہی تمام افسران اور سیاستدانوں نے اس واقعے پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا اور متاثرین کے حق میں فوری امداد کی اپیل بھی کی۔جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ نے اگر چہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے حق میں فی کس 5لاکھ جبکہ زخمی افراد کےلئے فی کس 1لاکھ دینے کا اعلان کیا تاہم اس امداد سے مرے ہوئے افراد واپس نہیں آسکتے، اُن کے اہل خانہ کی کسی حد تک کفالت تو ضرورہوگی اور زخمی افراد کا اعلاج بھی ہوگا جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
جہاں تک بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کا تعلق ہے، ان کے لئے جہاں ٹرانسپورٹر اور ڈرائیور حضرات کسی حد تک ذمہ دار ہوتے ہیں ،وہیں ٹریفک حکام اور انتظامہ کو بھی بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔جہاں تک مسافر بس حادثے کا تعلق ہے، اعداد و شمار سے یہ بات صاف ہورہی ہے کہ اس بس میں بہت زیادہ مسافر سفر کررہے تھے یعنی اوور لورڈ تھا۔یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کشتواڑ ،ڈوڑہ ،رام بن علاقے پہاڑوں پر آباد ہیں اور ان علاقوں میں راستے بھی دشوار ترین ہیں، جہاں ہمیشہ حادثات رونما ہونے کے خد شات رہتے ہیں ۔ان علاقوں میں ٹریفک اہلکار جگہ جگہ تعینات ہوتے ہیں لیکن وہ صرف اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ، وہ نا ےو اپنی ڈیوٹی ایمانداری اور خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں اور ناہی ٹریفک قوانین پر عمل در آمد کو یقینی بنانے میں اپنا رول ادا کرتے ہیں۔اس بات کی یہاں تصدیق ہوتی ہے کہ اوور لورڈنگ کو ٹریفک اہلکار نظر انداز کررہے ہیں۔جہاں تک تیز رفتاری کا تعلق ہے ،اُس پر بھی دھیان نہیں دیا جارہا ہے ۔
ان شاہراہوں پر اکثر و بیشتر ڈرائیور حضرات نشے کی حالت میں ہوتے ہیں ۔دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی، لیکن ہم ابھی بھی ان شاہراہوں پر سی سی ٹی وی لگانے میں کامیاب نہیں ہوئے تاکہ ڈرائیوروں کی تیز رفتاری اور اُوور لورڈنگ پر آسانی سے نظر رکھی جاسکے۔ہمارے ٹریفک حکام کو احمدآباد گجرات کے ریپیڈ ایکشن بس سروس کے نظام پر ایک نظر ڈالنی چاہئے جہاں شہر میں چلنی والی بسوں اور دیگر مسافر گاڑیو ں پر میونسپل کارپوریشن احمدآباد کے دفتر پر 24گھنٹے نظر گزر رکھی جاتی ہے۔
گاڑی خراب ہونے کہ صورت میں یا خدانہ خواستہ حادثہ پیش آنے کی صورت میں فوراً متعلقہ اہلکار اور ذمہ دار جائے موقع پر پہنچ جاتے ہیں تاکہ مسافروں کی طبی و دیگر ضروری امداد بر وقت پہنچائی جاسکے۔اس طرح کا لائحہ عمل اپنا نے سے جموں م کشمیر میں ان حادثات کے گراف میں ضرور کمی آجائے گی، اگر ہمارے حکمران اور دیگر متعلقہ ذمہ دار اس حوالے سے ضروری اقدامات اُٹھائیں ۔مسافر گاڑیوں کی جانچ ہر ما ہ کرنے کی ضروت ہے کیونکہ خراب گاڑیاں بھی حادثات کی ایک وجہ بن جاتی ہے۔تیزرفتاری اور نشہ کی حالت میں گاڑی چلانا بھی ایک اہم وجہ ہے،الغرض یہ ہے کہ حادثات کے تمام پہلوﺅں پر غور کرنے کی ضرورت ہے، جن کو ہم ہمیشہ نظر انداز کرتے ہیں۔