سری نگر: پچھلے ہفتے امشی پورہ فرضی جھڑپ میں ملوث فوجی کیپٹن بھوپیندر سنگھ کو آرمڈ فورسز ٹریبونل کی طرف سے عمر قید کی سزا معطل کرنے اور مشروط ضمانت دینے سے قبل بھی، ٹربیونل کارروائیوں کے دوران 2 بار عبوری ضمانت دی گئی تھی۔
بتادیں کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے امشی پورہ علاقے میں 18 جولائی 2020 کو ایک انکاﺅنٹر ہوا تھا جس میں 3 افراد مارے گئے تھے۔ لیکن بعد میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مہلوکین ملی ٹنٹ نہیں بلکہ راجوری سے تعلق رکھنے والے مزدور ہیں۔ بعد ازاں فوج کی تادیبی کارروائی کے دوران کپٹن بھوپیندر سنگھ کو قصور وار پایا گیا اور اس کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ٹربیونل نے مذکورہ افسر کو اکتوبر 2022 اور سال رواں کے ماہ فروری میں بھی عبوری ضمانت دی ہے۔
فوجی افسر نے اپنے وکیل کے ذریعے اپنی والدہ اور اہلیہ کی ‘بیماری اور ہسپتال میں داخل ہونے’ کی بنیاد پر 6 ہفتوں کے لئے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔بعد ازاں دو بینچ کے ٹریبونل نے 15 فروری کو اپنے حکم میں کہا: ‘معاملے کو مکمل طور پر دیکھتے ہوئے اور اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ خاندان کے دو افراد کی طبی حالت کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی گئی ہے، لہذا ہم ہدایت دیتے ہیں کہ اپیل کنندہ کو اس کی رہائی کی تاریخ سے 6 ماہ تک ضمانت پر رہا کیا جائے’۔بیچ نے یہ بھی کہا کہ ان کے نوٹس میں یہ بات بھی آئی ہے کہ ان کو 21 اکتوبر 2022 کو ‘کورٹ مارشل کی کارروائی کے التوا کے دوران’ بھی دس دنوں کی مدت کے لئے عبوری ضمانت دی گئی تھی۔
اپیل کنندہ کے وکیل کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اپیل کنندہ نے ضمانت کی مدت ختم ہونے کے فوراً بعد مجاز اتھارٹی کے سامنے سرنڈر کیا تھا اور اس نے دئے گئے استحقاق کا غلط استعمال نہیں کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ٹریبونل نے 9 نومبر 2023 کو معطل شدہ کپٹن کی سزا ئے عمر قید معطل کی اور اس کی مشروط ضمانت کی درخواست کو منظوری دی۔جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مذکورہ کپٹن کی عبوری ضمانت کی منظوری پر سوال اٹھایا تھا۔
یو این آئی