جموں کشمیرخاصکر وادی میں جس تیز رفتاری سے تعمیراتی کام ہو رہے ہیں،وہ اہلیان جموں کشمیر کے لئے ایک خوش آئندہ بات ہے کیونکہ جب ہماری سڑکیں ،پل ،آپاشی نہریں،اسکول اور کالج بہتر ڈھنگ سے تعمیر ہوں گے ،تب جا کر عام لوگوں کو مشکلات سے نجات ملے گی۔
جب لوگوں کو بہتر ڈھنگ سے بنیادی سہولیات میسر ہوں گی تب جا کر حقیقی معنوں میں عام انسان خوش رہے گا۔وادی کشمیر کے لئے موسمی صورتحال اس لئے بھی نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے کیونکہ یہاں لگ بھگ6ماہ تک موسم بہت زیادہ سرد رہتاہے اور ان ایام میں نہ صرف ٹھیکہ داروں ،مزدوروں اورانتظامی افسران کے لئے کام کرنا مشکل ہوتا ہے بلکہ کھیت کھلیانوں اور باغ بغیچوں میں بھی کسان اپنا کام نہیں کر پاتے ہیں۔شہر خاص کے علاقوں میں سماٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سڑکوں کی کشادگی اور ڈرینوں و لینوں کی نئے سرے سے بناوٹ وسجاوٹ ہو رہی ہے۔
مگر جس طرح موجودہ انتظامیہ نے یہ کام سرما شروع ہوتے ہی ہاتھ میں لئے ہیں، اُس سے یہاں رہائش پذیر لوگوں کو مسائل و مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ایک طرف جہاں شہر خاص میں سڑکوں کی کھدائی ہو رہی ہے، وہیں دوسری جانب دکاندار حضرات بھی اپنا مال دکانوں کی بجائے فٹ پاتھوں اور کہیں کہیں بیچ سڑکوں پر رکھ لیتے ہیں، ان سڑکوں پر ٹریفک دن بھر جام رہتا ہے ،اس طرح عوام کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے ۔
اگر موسم نے اسی طرح اپنے تیور دکھائے تو برف وباراں کے دوران عام لوگوں کا چلنا پھرنا محال بن جائے گا۔جہاں تک ٹھیکہ دار حضرات کا تعلق ہے وہ بھی ایک ساتھ تمام جگہوں سے کام شروع کرتے ہیں اور ایک ساتھ پوری آبادی کومشکلات جھیلنے پر مجبور کرتے ہیں۔ تعمیر و ترقی کے منصوبے ہاتھ میں لینا اچھی بات ہے لیکن یہ کام مرحلہ وار طریقوں سے بھی ہو سکتے ہیں ۔یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ وادی میں موسم لگ بھگ چار سے پانچ مہینوں تک خراب رہتا ہے اس لئے سرکار اور انتظامیہ سے وابستہ ذمہداروں کو چاہیے کہ وہ موسم گرما کے دوران ہی زیادہ تر تعمیری کام نپٹائیں ۔چونکہ گرمی کے چھ مہینوں کے دوران ڈبل شفٹ میں بھی کام کیا جاسکتا ہے اور عوم کو بھی زیادہ تکلیف نہیں اُٹھانے پڑے گی اور کام بھی بہتر ڈھنگ سے ہو جائے گا۔
یہاں یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ سردیوں میں کام کرنے کے دوران حادثات کابھی خطرہ رہتا ہے اور لوگوں کو کیچڑ میں بھی چلنا پڑتا ہے ،بجلی کے کھمبوں،ترسیلی لائنوں ،انٹرنیٹ کیبلز اور پانی کی لائنوں کو بھی شدید نقصان پہنچ جاتا ہے جس وجہ سے گھروں میں موجود بچوں اور بزرگوں کو بھی مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان تمام حالات اور و عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کو زیادہ تر کام گرمیوں کے ایام میں مکمل کرنے چاہیے تاکہ کام بھی بن جائے اور لوگوں کو بھی زیادہ مشکلات نہ جھیلنا پڑیں۔چونکہ گرمی کے چھ مہینوں کے دوران ڈبل شفٹ میں بھی کام کیا جاسکتا ہے اور عوم کو بھی زیادہ تکلیف نہیں اُٹھانے پڑے گی اور کام بھی بہتر ڈھنگ سے ہو جائے گا۔