بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
14 C
Srinagar

چینی نقشے کا مسئلہ ہندوستان آسیان سربراہی اجلاس میں اٹھ سکتا ہے

نئی دہلی،انڈونیشیا میں اسی ہفتے منعقد ہونے والے ہندوستان آسیان چوٹی کانفرنس اور مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں چین کے ذریعے حال ہی میں جاری اس کے مبینہ نقشے کا مسئلہ سختی سے اٹھائے جانے کا امکان ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے دونوں کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے دو روزہ انڈونیشیا کے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت خارجہ میں سکریٹری (مشرق) سوربھ کمار نے یہ اشارہ دیا۔ مسٹرکمار نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ بہت مختصر ہو گا اور آسیان کے موجودہ چیئر مین انڈونیشیانے ہندوستانی وزیر اعظم کی جلد واپسی کو آسان بنانے کے لیے دونوں سربراہی اجلاسوں کے وقت کو ایڈجسٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور آسیان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے اعلان کے بعد یہ پہلا ہندوستان آسیان سربراہی اجلاس ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ مسٹر مودی کو جی-20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے جلد واپس آنا پڑے گا، اس لیے وہ بدھ چھ ستمبر کو دیر سے نئی دہلی سے روانہ ہوں گے اور صبح جکارتہ پہنچیں گے۔ وہ سب سے پہلے صبح تقریباً نو سے دسبجے تک انڈیا آسیان چوٹی کانفرنس میں اور پھر 15 منٹ بعد مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد مسٹر مودی وطن روانہ ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ مختصر ہونے کی وجہ سے کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوگی۔مسٹر سوربھ کمار نے کہا کہ ہندوستان آسیان چوٹی کانفرنس کا بنیادی فوکس کنیکٹیویٹی پر ہوگا۔ حال ہی میں، انڈیگو ایئر لائن نے ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کی ہیں۔ پچھلے سال ویتنام کے لیے بھی پروازیں شروع ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ آسیان ممالک میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور مقامی کرنسیوں میں کاروبار کرنے میں بھی دلچسپی ہے۔ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان یو پی آئی کے ذریعے ادائیگی کا نظام شروع ہو گیا ہے۔آسیان کے متعدد رکن ممالک بالخصوص بحیرہ جنوبی چین کے رقبے پر چینی خودمختاری کے دعوے کے خلاف احتجاج میں چین کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے نام نہاد معیاری نقشے کے بارے میں پوچھے جانے پر آسیان کے کچھ ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں اس نقشے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ چونکہ چین کے نقشے میں ہندوستان کا علاقائی علاقہ بھی دکھایا گیا ہے، کیا یہ مسئلہ ہندوستان آسیان اور مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنسوں میں اٹھایا جائے گا، مسٹر سوربھ کمار نے کہا کہ ان سربراہی اجلاسوں میں تمام متعلقہ اور مشترکہ مفادات اور خدشات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ کون سا مسئلہ پیدا ہوگا اور کون سا نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میانمار میں جمہوریت کی بحالی کا معاملہ سربراہی اجلاس میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ہندوستان کا موقف پہلے ہی سے سب کو معلوم ہے۔ ہم نے ہمیشہ انڈو پیسفک خطے میں آسیان کی مرکزیت کی وکالت کی ہے۔ ہندوستان اور آسیان کے درمیان اشیا کی تجارت کے معاہدے پر ایک الگ میٹنگ بھی ہوگی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img