معروف ادیب عبد الا حد فرہاد کی تین تصانیف کی رسم رونمائی
فرہاد کی شاعری نوجوانوں کے لئے مشعل راہ :حسرت گڑھا ،فرہاد سے ملاقات حسین اتفاق : کاشیانی
شوکت ساحل
سرینگروادی کشمیر کے مشہور معروف ادیب وبراڈ کاسٹر اور محب اولیا ءعبد الا حد فرہادکی ادبی خدمات کو نا قابل فراموش قرار دیتے ہوئے ادب نوازوں نے ہفتہ کو کہا ہے کہ عبد الا حد فرہاد کی تصانیف آنے والی کشمیری نسلوں کے لئے انمول اثاثہ اور قومی ورثہ ہے ۔وادی کشمیر کے ثقافتی مرکز ٹائیگور ہال سرینگر میں ہفتہ کو ایک ادبی تقریب منعقد ہوئی ۔اس تقریب کا اہتمام جموں و کشمیر کلچرل اکیڈیمی آف آرٹ ،کلچر اینڈ لنگویجز اور ایشین میل کمیونیکیشنزنے باہمی اشتراک سے کیا ۔اس تقریب میں وادی کشمیر کے معروف ادیب ، شاعر اور براڈ کاسٹر عبد الاحد فرہاد کی غزلیات ،نظموں اور نعتیہ کلام پر مبنی تین تصانیف ”شیشہ سنگرن ل<ج س=سَر“،” نیرِکر اختابہ= نون“ اور” محمد حاصل ِ کل کائینات‘ ‘کی رسم رو نمائی انجام دی گئی۔تینوں کتابوں پر کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ کشمیری سابق سربراہ پروفیسر شفیع شوق نے تبصرہ پیش کیا۔
معروف براڈ کاسٹر شمشاد کرالہ واری نے عبدالاحد فرہاد کے نعتیہ کلام کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔کلچرل اکیڈیمی کے شعبہ کشمیری کے ایڈےٹر جاوید اقبال خان نے مہمانوں کا والہانہ استقبال کیا اور کلچرل اکیڈیمی کے آنے والے پروگراموں کے بارے میں تفصیل پیش کی۔ تقریب کی صدارت ثقافت شناس جی آر حسرت گڑھا نے کی جبکہ معروف معالج ڈاکٹرسلیم وانی مہمان ِ ذی وقار کی حیثیت سے شامل تقریب ہوئے۔اس ادبی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے سید مظفر کاشیانی اور کلچرل اکیڈیمی ڈویڑنل آفس سرینگر کے انچارج افسرفاروق انور مرزا نے بھی شرکت کی۔ تقریب کے آغاز میں درگاہ حضرت بل کے معروف نعت خواں ابولحسن فاروقی نے عبدالاحدفرہاد کا نعتیہ کلام پیش کیا۔ معروف فوک گلوکار عبدالغفار کانہامی نے عبدالاحد فرہاد کا نعتیہ کلام کوپیش کرکے سامعین کو محظوظ کیا۔ تقریب میں ادب نواز وں کے علاوہ ،صحافیوں ،سماج کے مختلف طبقہ ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں اور طلبا وطالبات کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
مقررین نے عبد الا حد فرہاد کی ادبی خد مات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف نے کشمیری اور اردو ادب کو نو جوان پود میں منتقل کرنے میں نمایاں ،کلیدی اور نا قابل فراموش رول ادا کیا ہے۔مقررین میں حسرت گڑھا ،سید مظفر کاشیانی ،ڈاکٹر سلیم وانی ، مولانا شوکت حسین کینگ ، سابق انفار میشن چیف سیکریٹری جی آر صوفی ،سینئر صحافی اشرف وانی وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔حسرت گڑھا نے صدارتی کلیمات میں کہا کہ عبد الا حد فرہاد کی شاعری میں ایک خوبصورت روانی ہے جبکہ الفاظ کا انتخاب نوجوان شعراءکے لئے مشعل راہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عبد الا حد فرہاد ایک بہترین نثر نگار بھی ہیں ،اس لئے مستقبل میں کشمیری ادب سے متعلق نثر اُن کے ہی قلم سے منظر عام پر آئے گی ۔ سید مظفر کاشیانی نے عبد الا حد کیساتھ گزارے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی فرہاد سے ملاقات ایک حسین اتفاق ہے ،جو ایس پی کالج سرینگر سے شروع ہوکر ملازمت کی ریٹائر منٹ تک وقت وقت پر جاری رہی ۔ان کا کہناتھا کہ ایس پی کالج سرینگر میں پہلی ملاقات کے بعد پری یونیورسٹی فارغ ہونے کے بعد جداگانہ روزگاری سفر شروع ہوا اور ریڈیو کشمیر میں دوبارہ حسین ملاقات ہوئی اور یہ ملاقات قریبی رفقاءکی زنجیر میں جگڑ گئی ۔انڈیا ٹوڈے کے بیورو چیف برائے جموں وکشمیر اور سینئر صحافی اشرف وانی نے کہا کہ اُنہوں نے عبد الا حد فرہاد کی راہنمائی میں ہی اپنا صحافتی کیریئر کا آغاز کیا ۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ایشین میل کمیو نیکیشنز کے مدیر اعلیٰ رشید راہل نے انجام دئے۔ دریں اثناءتقریب کو کامیاب بنانے میں ادارہ ایشین میل کی ٹیم جس میں محبوب جیلانی ،فرودس وانی ،محمد اشرف ،نظہت مشتاق ،عصمت جان ،امتیاز گلزار اور سرخاب ذہراشامل ہے ،نے کلیدی کردار ادا کیا ۔